آئی پی ایل (انڈین پریمیرلیگ) میں شرکت کرنے والے انگلینڈ کے کرکٹرز آئندہ ماہ سے امریکا میں شروع ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 اور رواں ماہ ہونے والی پاکستان کے خلاف سیریز کی تیاری کے لیے بتدریج وطن واپسی کا سفر طے کررہے ہیں۔
دہلی کیپٹلز کے خلاف رائل چیلنجرز بنگلورو کی فتح کے بعد، ول جیکس اور ریس ٹوپلے واپس یوکے چلے گئے، جب کہ جوس بٹلر نے پی بی کے ایس کے خلاف میچ سے پہلے راجستھان رائلز کے کیمپ کو چھوڑ دیا۔
معین علی، جونی بیئرسٹو، سیم کرن اور فل سالٹ جیسے دیگر انگلش کھلاڑی بھی اسی ہفتے بھارت سے روانہ ہونے والے ہیں، ان کا مقصد ہفتے کے آخر تک قومی اسکواڈ میں دوبارہ شامل ہونا ہے۔
لیام لیونگ اسٹون، اگرچہ گھٹنے کی شدید انجری کا سامنا نہیں کر رہے ہیں، لیکن انہوں نے جون میں ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ سے قبل گھٹنے کی پریشانی کو دور کرنے کے لیے پی بی کے ایس کو جلد چھوڑنے کا انتخاب کیا ہے۔ اس کے باوجود ٹورنامنٹ میں ان کی شرکت متاثر نہیں ہوئی۔
یاد رہے کہ انگلینڈ کی ٹیم 22 مئی کو ہیڈنگلے میں پاکستان کے خلاف اپنے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ سے قبل لیڈز میں دوبارہ منظم ہوگی۔ غور طلب ہے کہ انگلینڈ پاکستان کے خلاف 22 مئی سے چار میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلے گا۔ فی الحال انڈین پریمیئر لیگ میں کھیلنے والے کھلاڑی سیریز کے لیے وقت پر وطن واپس پہنچ جائیں گے۔
واضح رہے کہ سابق بھارتی کرکٹر اور کمنٹیٹرسنیل گواسکر نے گذشتہ دنوں ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کی تیاری کے سلسلے میں پاکستان کے ساتھ ٹی 20 سیریز سے قبل بھارت میں جاری آئی پی ایل سے انگلینڈ کے کئی کھلاڑیوں کے الگ ہونے کے فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ مڈ ڈے کے لیے لکھے گئے اپنے کالم میں، انھوں نے آئی پی ایل فرنچائزز سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور غیرملکی کھلاڑیوں کے لیے تجویز دی کہ جو کھلاڑی دستبردار ہوجائیں انھیں تنخواہ میں کٹوتی کا سامنا کرنا چاہیے۔
سنیل گواسکر نے معاہدوں کو ختم کرنے کے جرمانے سمیت کرکٹ بورڈز کے لیے ردعمل ظاہر کرنے کا بھی مطالبہ کیاتھا۔
پاکستان کے ساتھ سیریز کے لیے انگلینڈ کا اسکواڈ:
جوس بٹلر(کپتان)، معین علی، جوفرا آرچر، جوناتھن بیرسٹو، ہیری بروک، سیم کرن، بین ڈکٹ، ٹام ہارٹلی، ول جیکس، کرس جارڈن، لیام لیونگ اسٹون، عادل راشد، فل سالٹ، ریس ٹوپلے اور مارک ووڈ۔