پاکستانi ٹیم کے اوپنر بلے باز فخر زمان نے ون ڈے اور ٹی20 کے ساتھ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کی خواہش بھی ظاہر کردی۔
نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی20 سیریز کی تیاریوں کے لیے قذافی اسٹیڈیم میں تربیتی کیمپ کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے فخرزمان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ ہی حقیقی کرکٹ ہے اور میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کو تیار ہوں۔ خواہش ہے کہ نئے سال میں پاکستان ٹی20 ورلڈکپ جیتے اور اس میں میری پرفارمنس کا اہم کردار ہو۔
فخر زمان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے لیے اچھی تیاری کررہے ہیں جبکہ ہائی پرفارمنس کوچ یاسر عرفات ساری دنیا میں کرکٹ کھیلنے کا تجربہ رکھتے ہیں اور وہ اچھی چیزیں بتا رہے ہیں۔ ہر لڑکے کی خامیوں کو دور کرکے پرفارمنس میں نکھار لانے کے گر سکھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوشش ہوگی کہ نئے سال کی پہلی سیریز میں زبرسست کارکردگی دکھاؤں اور ٹیم انتظامیہ کے پلان کے مطابق جہاں کہا جائے گا کھیلنے کو تیار ہوں۔
بابر اعظم کی جگہ شاہین آفریدی کو ٹی20 ٹیم کا کپتان مقرر کیے جانے کے حوالے سے سوال پر بائیں ہاتھ کے جارح مزاج بیٹر کا موقف تھا کہ بابر اعظم نے بھی اچھی کپتانی کرکے ٹیم کو کامیابی دلانے کی کوشش کی لیکن اب شاہین کو موقع ملے گا، تو وہ بھی بہتر فیصلے کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایک بات ہے کہ پی ایس ایل اور انٹرنیشنل سطح پر کپتانی میں فرق ہوتا ہے، شاہین شاہ آفریدی میں کپتانی کی صلاحیت ہے، لہٰذا اب دیکھتے ہیں کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ میں خود کو کس طرح منواتے ہیں۔
فخرزمان کے مطابق فارم کا آنا اور جانا کھیل کا حصہ ہے، بابر کا قصور یہ ہے کہ اس نے ہمیں سنچریوں کا عادی بنادیا ہے اس لیے ہم ہر میچ میں ان سے سنچری کرتا ہی دیکھنا چاہتے ہیں۔ بابر اعظم ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں امید ہے کہ وہ اگلے ٹیسٹ میں اچھا پرفارم کریں گے۔ اچھا برا وقت ہر کھلاڑی پر آتا ہے بابر اعظم بھی کم بیک کریں گے۔
اوپنر بیٹر فخر زمان نے واضح کیا کہ ابھی مزید آٹھ، دس سال تک کرکٹ کھیل سکتا ہوں۔