ڈومیسٹک کرکٹ کے ٹاپ پرفارمرفواد عالم کیلیے صدائیں بلند ہونے لگیں۔
سابق کپتان رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ مڈل آرڈر بیٹسمین کا انتظار طویل ہو گیا،انھیں انگلینڈ کے خلاف آزمانا چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق فواد عالم نے جولائی 2009میں سری لنکا کیخلاف ڈیبیو میچ میں سنچری بناکر روشن مستقبل کی نوید سنا دی تھی، مگر حیران کن طور پر11 سال کے عرصے میں وہ صرف 3 ٹیسٹ ہی کھیل سکے ہیں، اس دوران انھوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں رنز کے انبار لگائے۔
انضمام الحق اور مصباح الحق سمیت مختلف ادوار میں آنے والے سلیکٹرز بھی ان کی ملکی سطح کے مقابلوں میں کارکردگی کو سراہتے ہوئے موقع دینے کی بات کرتے رہے لیکن کسی نے ٹیم میں شامل نہیں کیا تو کسی نے ممکنہ کھلاڑیوں کی فہرست میں رکھ کر باہر کردیا،وہ سری لنکا کیخلاف ہوم ٹیسٹ سیریز کے اسکواڈ میں شامل تھے لیکن کوئی میچ نہیں کھیل سکے، ان کو میچ کھیلنے کا موقع دینے کے لیے میڈیا اور سوشل میڈیا پر مسلسل صدائیں بلند ہو رہی ہیں۔
سابق ٹیسٹ اوپنر رمیز راجہ نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں تسلسل کے ساتھ عمدہ کارکردگی دکھانے والے کرکٹر کی عمر ڈھل رہی ہے لیکن وہ کیریئر آگے بڑھانے کیلیے ایک موقع پانے کے مستحق ہیں۔
انھوں نے کہا کہ فواد عالم طویل عرصے ٹیم کے آس پاس رہتے ہوئے بھی انٹرنیشنل کرکٹ میں صلاحیتوں کا اظہار کرنے کے منتظر ہیں، مزید وقت گزرنے پر بڑھتی عمر کے اثرات ان کے اعصاب پر نمایاں ہونے لگیں گے، انگلینڈ کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں مڈل آرڈر بیٹسمین کو صلاحیتیں ثابت کرنے کا ایک موقع ضرور ملنا چاہیے۔
رمیز راجہ نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کی فتح سے پاکستان کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہوگا،میزبان کی بیٹنگ میں کمزوریوں کا گرین کیپس بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں،البتہ جوئے روٹ کی واپسی انگلینڈ کے لیے تقویت کا باعث ہوگی۔