پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین ذکا اشرف کے جانب سے استعفیٰ دیئے جانے اور الیکشن کمشنر شاہ خاور کے عبوری سربراہ مقرر ہونے پر پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان نے پی سی بی کی قیادت میں بار بار ردوعمل پر خاموشی توڑ دی۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان جاوید میانداد نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی انتظامیہ میں مسلسل ردوبدل کے خلاف آواز اٹھائی ہے، اس سے قبل ذکا اشرف نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، انہوں نے جمعہ کو لاہور میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں کمیٹی کے چوتھے اجلاس کے بعد اپنے فیصلے کا اعلان کیاتھا۔
ایک تقریب میں میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں جاوید میانداد نے پی سی بی کے اندر متواتر تقرریوں اور تبدیلیوں پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا، جس میں ملکی کرکٹ کے ڈھانچے پر تسلسل سے پڑنے والے نقصان دہ اثرات کو اجاگر کیاگیا۔
لیجنڈ بلے باز جاوید میانداد نے کہا کہ میں نے دنیا میں کہیں بھی ایسی بدترین کرکٹ گورننس نہیں دیکھی جیسی کہ ہم پاکستان میں دیکھتے ہیں اور یہ حالات واقعی افسوسناک ہیں۔
کرکٹ لیجنڈ نے اس بات پر زور دیا کہ قیادت میں باقاعدہ اور تیزی سے آنے والی تبدیلیوں کا جاری رجحان نہ صرف کرکٹ کے فریم ورک کے استحکام میں رکاوٹ ہے بلکہ کھلاڑیوں کے اعتماد میں بھی رکاوٹ کا باعث بن رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ کرکٹ میں اس طرح کی متواتر تقرریاں اور تبدیلیاں کہیں بھی ہوتی ہیں اور اس کا مطلب صرف یہ ہے کہ ہمارے ملک میں کرکٹ کے انفرا اسٹرکچر میں تسلسل نہیں ہے اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ کھلاڑی اعتماد حاصل نہیں کر پارہے ہیں۔
انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ انتظامی درجہ بندی میں استحکام کی کمی نے گزشتہ سال کے دوران ٹیم کی خراب کارکردگی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے شکایت کی کہ گزشتہ سال سے ہم نے اپنی ٹیم کی کارکردگی کے حوالے سے بہت برا وقت گزارا ہے اور وہ لوگ جن کو کرکٹ کا علم نہیں وہ بیٹھ کر فیصلے کرتے ہیں جس سے ملکی کرکٹ کا پورا ڈھانچہ متاثر ہوتا ہے۔
غور طلب بات یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے الیکشن کمشنر شاہ خاور کو بدھ کے روز پی سی بی کا عبوری سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شاہ خاور اب پی سی بی کے انتخابات کی نگرانی کریں گے جبکہ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی چیئرمین کے عہدے کے لیے مقابلہ کریں گے اور منتخب ہونے پر تین سال کی مدت کے لیے نئے چیئرمین کے طور پر کام کریں گے۔
واضح رہے کہ پی سی بی کے انتخابات ایک ماہ کے اندر متوقع ہیں۔