سابق کپتان سلیم ملک نے محمد حفیظ اور ٹیم میں سینئرز کی موجودگی کے حق میں آواز بلند کردی۔
لاہور میں وہیل چیئرز کرکٹ ٹورنامنٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق کپتان کا موقف تھا کہ سمجھ نہیں آتا کون کس کیخلاف ہوجاتا ہے، اکثر دیکھنے میں آتا ہے جب سینئرز کا کیرئیر ختم ہونے والا ہوتا ہے تو اسے کھلایا نہیں جاتا، سینئرز کا ٹیم میں ہونا بہت ضروری ہے، ایک دم سے جونئیرز کو نہیں ڈالنا چاہیے۔ محمد حفیظ پاکستان کا اہم کھلاڑی ہے ان کی پرفارمنس بہت اچھی تھی، کرکٹ بورڈ والے محمد حفیظ کے ساتھ زیادتی کر رہے ہیں۔
سلیم ملک نے واضح کیا کہ پرائم منسٹر ہاوس جانا کوئی بری بات نہیں وہاں تو وہ بھی جاتے ہیں جن کو نہیں جانا چاہیے، میرا نہیں خیال مصباح، اظہر اور حفیظ کو پی ایم ہاوس جانا کی سزا دی گئی ہے۔
سلیم ملک نے کہا کہ ہماری بدقسمتی رہی ہے جب سے ٹیم میں آیا میں نے دیکھا جو زیادہ کرکٹ کھیلتے ہیں وہ بورڈ میں نہیں آتے، ہمیشہ ایک دو ٹیسٹ میچ کھیلنے والے کو چیف سیلیکٹر اور دیگر اہم ذمہ داری سونپی جاتی ہے۔
سلیم ملک کے مطابق میں اپنا کیس جیت گیا تھا لیکن پی سی بی نے میرے کیس کو نوکری کی وجہ قرار دیا، اگر رپورٹ پر پڑھا جائے تو مجھ پر کبھی بھی پابندی نہیں تھی، پچھلے 20 سال سے لوگوں کو بتا رہا ہوں کہ مجھ پر کوئی پابندی نہیں، مجھے کس چیز کی سزا دی جارہی ہے۔