آسٹریلیا سے بھی پاک بھارت مقابلوں کی صدا بلند ہونے لگی، سابق اسپنر بریڈ ہوگ نے شائقین کو کرکٹ کی جانب راغب کرنے کیلیے روایتی حریفوں میں 4 ٹیسٹ میچز کی تجویز دے دی۔
کورونا وائرس سے اس وقت کھیل کی سرگرمیاں معطل ہیں، ایسے میں شائقین کی کرکٹ کیلیے بھی بے تابی عروج پر پہنچی ہوئی ہے، آسٹریلیا کے سابق اسپنر بریڈ ہوگ سمجھتے ہیں کہ اس وقت شائقین رسمی خانہ پری کے بجائے مسابقتی کرکٹ کے لیے بے تاب ہیں، اس لیے انھوں نے مشورہ دیاکہ وقتی طور پر ٹیسٹ چیمپئن شپ کو معطل کرکے پاک بھارت میچز اور ایشز کا انعقاد کرنا چاہیے۔
انھوں نے کہاکہ کورونا وائرس نے کرکٹ کی نئی زندگی کا راستہ کھول دیا ہے، ناظرین اس وقت بے تاب اور مسابقتی کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں، اس لیے کچھ عرصے کیلیے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کو ملتوی کردینا چاہیے،اس کی جگہ چند بہترین سیریز کا انعقاد کیا جائے۔
49 سالہ سابق کرکٹر نے کہاکہ سب سے پہلے تو بھارت کا 5 ٹیسٹ میچز کیلیے آسٹریلیا کا دورہ ختم کردینا چاہیے، اس کی جگہ ایشز سیریز کرائیں، اسی طرح بھارت پاکستان کے ساتھ 4 ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلے، جس میں سے 2 ٹیسٹ بھارت اور باقی 2 پاکستان میں ہونے چاہئیں، یہ سیریز کرسمس کے آس پاس منعقد ہو، ہم نے کافی عرصے سے دونوں ممالک میں ٹیسٹ کرکٹ نہیں دیکھی اور لوگ اس کیلیے بے چین ہیں۔
بریڈ ہوگ نے مزید کہا کہ اس سیریز سے دنیا کے بہترین کرکٹرز کو بھی ایک دوسرے کے سامنے صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملے گا، ویرات کوہلی اور بابر اعظم میں سے بہترین کون ہے، اس کا فیصلہ اسی سیریز میں ہوگا، اسی طرح پیس بولنگ میں جسپریت بمرا اور شاہین شاہ آفریدی جبکہ اسپن کے شعبے میں روی چندرن ایشون و یاسر شاہ کے درمیان مقابلہ ایشیائی کنڈیشنز میں ہی ہوگا،اس دوران دنیا کو بہترین کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔