بھارت کو کرکٹ ایشیا کپ بوجھ لگنے لگا جب کہ ہوم سیریز کی خاطر ایشیائی شوپیس ایونٹ کو ایک بار پھر ملتوی کرانے کا منصوبہ بنایا جا سکتا ہے۔
بھارت کی جانب سے ستمبر، اکتوبر میں آئی پی ایل کھیلنے پر اصرار کی وجہ سے گذشتہ برس ایشیا کپ ملتوی کردیا گیا تھا،بی سی سی آئی کی ناراضی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے تب ایشین کرکٹ کونسل نے اپنے شوپیس ایونٹ کے التوا کی وجہ کورونا وائرس کو قرار دیا تھا،اگرچہ گذشتہ برس ایونٹ کی میزبانی پاکستان کوکرنا تھی تاہم پی سی بی نے میزبانی سری لنکا سے تبدیل کرلی تھی۔
ایشیا کپ کو رواں برس تک ملتوی کردیا گیا، یہ بھارت میں اکتوبر میں شیڈول ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ سے قبل کھیلا جانا ہے،اس کا میزبان سری لنکا ہوگا، اگلے ایونٹ کی میزبانی پاکستان کرے گا،بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایک بار پھر اس ایشیائی شوپیس ٹورنامنٹ سے پیچھا چھڑانے کے بہانے ڈھونڈنا شروع کردیے ہیں، وہ رواں برس کی شیڈول ہوم سیریز اپنے پروگرام کے تحت منعقد کرنا چاہتا ہے۔
گذشتہ سال کورونا وائرس کی وجہ سے جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ سے میچز کو بھی اسی سال ایڈجسٹ کرنے کا خواہاں ہے، اپنے قیمتی ہوم سیزن کیلیے اسے ایشیا کپ کی کوئی پروا نہیں ہے، ہوم میچز کی کمائی کا وہ خود مالک ہوگا جبکہ ایشیا کپ کی آمدنی سے دیگرممالک کی طرح حصہ ملتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کو آئی پی ایل کیلیے مارچ سے مئی تک کی وسیع ونڈو چاہیے، دیوالی کے موقع پر اکتوبر، نومبر میں بھی وہ صرف اپنے ملک میں ہی کھیلنے کا خواہاں ہے، اگر بھارت جون میں انگلینڈ میں شیڈول ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کیلیے کوالیفائی نہیں کرتا تو پھر اس کی جگہ ایشیا کپ منعقد کیا جا سکتا ہے۔