گرین شرٹس کے سابق کپتان انضمام الحق نے ’’ڈیٹا بیس‘‘ سلیکشن کو مسترد کردیا، سابق کپتان نے کہا کہ کرکٹرز کا انتخاب میدان میں دکھائی جانے والی پرفارمنس کی بنیاد پر ہونا چاہیے، ملکی کوچز کو نظر انداز کرنا درست نہیں، ورلڈکپ میں ٹیم کا اچھا آغاز اہم ہوگا۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان انضمام الحق نے کہا کہ ڈیٹا بیس سلیکشن نہ کبھی سنی اور نہ ہی ایسا ہونا چاہیے، کرکٹرز کا انتخاب میدان میں کارکردگی دیکھ کر کریں،دیگر سابق کرکٹرز کی طرح سلیکشن کمیٹی پر مجھے بھی اعتراض ہے۔
سلیکٹرز گراؤنڈ میں جا کر کھلاڑیوں کو پرفارم کرتا دیکھیں تو بہتر نتائج سامنے آئیں گے، 1،2میچز میں اچھا پرفارم کرنے والے پلیئرز کو قومی ٹیم کے بجائے فرسٹ کلاس کرکٹ کھلائیں، نئے لڑکوں اور سینئر کھلاڑیوں کو صلاحیتیں نکھار کرآگے لایا جائے تو بہتر ہوگا۔
سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ غیر ملکی کوچز کے بجائے اپنے لوگوں کو موقع دینا چاہیے، پاکستان میں کوچز سمیت کسی شعبے میں ماہرین کی کمی نہیں، گزشتہ 2 سال میں ثقلین مشتاق اور محمد یوسف نے بہت اچھا کام کیا، قومی ٹیم کی کارکردگی میں بہتری آئی، ان کی پرفارمنس کو سراہنا چاہیے، ثقلین مشتاق کی خدمات تو نیوزی لینڈ نے حاصل کیں، ہمیں بھی اپنے کوچز کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ ورلڈکپ میں گرین شرٹس کا اچھا اور پُراعتماد آغاز اہم ہوگا، پاکستانی ٹیم ابتدا سے ہی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے تو آگے چل کر مستحکم رہے گی، بیٹرز میچز جبکہ بولرز ٹورنامنٹ جتواتے ہیں، پاکستان کا ٹاپ آرڈر بہت اچھا پرفارم کررہا ہے، بابر اعظم، محمد رضوان اور فخرزمان عمدہ کھیل رہے ہیں، افتخار احمد اور سلمان علی آغا کے آنے سے بلے بازوں کی کمی پوری ہو گئی، ورلڈ کپ میں ٹیم سے اچھی کارکردگی کی امیدیں وابستہ ہیں۔