انضمام الحق نے ٹی ٹوئنٹی سیریز کا ایک میچ کم کرنے کو پاکستان کرکٹ کی بے توقیری قرار دے دیا۔
ایک اسٹاف رکن کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے اسکواڈز آئسولیشن میں چلے گئے تھے، اس وجہ سے ون ڈے سیریز کے آخری دونوں میچز ری شیڈول کرنا پڑے،اس صورتحال میں میزبان بورڈ نے پاکستان سے 5میچز کی سیریز کا پہلا مقابلہ ہی قربان کردیا۔
اس حوالے سے اپنے یو ٹیوب چینل پر انضمام الحق نے کہاکہ میری سمجھ سے بالاتر ہے کہ ویسٹ انڈیز نے اس طرح کی تجویز کیوں پیش کی،پھر پی سی بی نے اس سے اتفاق بھی کیوں کرلیا، آسٹریلیا کی ون ڈے سیریز کے معاملے کا پاکستانی سیریز سے کیا تعلق تھا؟
انھوں نے کہا کہ گرین شرٹس کا میزبان ٹیم سے آخری ٹی ٹوئنٹی 3اگست کو کھیلا جانا ہے۔ ٹیسٹ سیریز 12تاریخ کو شروع ہوگی،9دن کے وقفے کی وجہ سے مختصرفارمیٹ کے پانچوں مقابلے مکمل کیے جا سکتے تھے،ویسٹ انڈین بورڈ نے پاکستان کرکٹ کی بے توقیری کردی، حیرت ہے کہ پی سی بی نے اس کو قبول بھی کرلیا۔ آئی سی سی کو معاملے کا نوٹس لینا چاہیے۔
انضمام الحق نے کہا کہ پہلے ورلڈکپ کی تیاری کا جواز دیتے ہوئے ٹیسٹ میچ کی قربانی دی گئی،اب ٹی ٹوئنٹی میچ بھی کم کردیا گیا، اگر کورونا کیس آسٹریلیا کیخلاف سیریز میں آیا تو اس کو متاثر ہونا چاہیے تھا، پاکستان کا ایک میچ کیوں ختم کیا گیا۔
یاد رہے کہ ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے درمیان ری شیڈول سیریز کا پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل بدھ کو کھیلا جائے گا۔