انگلش اسٹارز کے پاکستان آنے سے انکار کا امکان ہے جب کہ ای سی بی نے انڈین پریمیئر لیگ میں شرکت کا فیصلہ اپنے پلیئرز کی صوابدید پر چھوڑدیا۔
انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم نے اکتوبر میں 2 ٹی 20 میچز کیلیے پاکستان کا دورہ کرنا ہے، یہ مقابلے 13 اور 14 اکتوبر کو راولپنڈی میں منعقد ہوں گے، یہ انگلش ٹیم کا طویل عرصے کے بعد پاکستان کا پہلا دورہ ہوگا مگر آئی پی ایل کی وجہ سے اس کا رنگ پھیکا پڑنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
انگلینڈ کے آئی پی ایل فرنچائزز سے کنٹریکٹ یافتہ پلیئرز پاکستان کے دورے سے دستبردار ہوسکتے ہیں کیونکہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے بی سی سی آئی کو باضابطہ طور پر یقین دہانی کرائی ہے کہ انھیں اپنے پلیئرز کے ستمبر اکتوبر میں یواے ای میں ری شیڈول آئی پی ایل میں شرکت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
بھارت میں کورونا وائرس کی وجہ سے لیگ مئی میں ملتوی ہوگئی تھی جس کے بعد اب 19 ستمبر سے 15 اکتوبر سے اس کے باقی بچنے والے میچز مکمل کیے جائیں گے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ پہلے ہی تمام فرنچائزز کو آگاہ کرچکا ہے کہ انگلینڈ کے تمام کنٹریکٹ یافتہ پلیئرز لیگ کے مکمل دورانیہ کیلیے دستیاب ہوں گے۔
چنئی سپر کنگز کے چیف کیسی وشواناتھن کا کہنا ہے کہ ہمیں آئی پی ایل آفس سے کال موصول ہوئی جس میں آگاہ کیا گیا کہ متعلقہ بورڈز کو اپنے پلیئرز کی لیگ میں شرکت پر کوئی اعتراض نہیں ہے، اب شرکت کھلاڑیوں پر منحصر ہے، جہاں تک ہمارے پلیئرز کا معاملہ ہے تو آسٹریلیا اور انگلینڈ کے جیسن بہرنڈروف، سام کرن اور معین علی ہمیں باقی سیزن کیلیے دستیاب ہوں گے۔