سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نےانگلینڈ میں ایشیاکپ کھیلنےکی تجویز پیش کی، جس کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
رمیز راجہ نے کہا کہ ایشیاکپ کا مقصد ورلڈکپ سے قبل برصغیر کی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونا ہے جبکہ نجم سیٹھی نے ایشیاکپ کا فائنل لارڈز میں کرانے کا کہا ہے۔ سابق چیئرمین پی سی بی نے نجیم سیٹھی کی ذہنی صحت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا وہ ذہنی طور پر مستحکم ہیں؟
رمیزراجہ نے انگلینڈ کو ایشیا کپ کے مقام کے طور پر تجویز کرنے پر نجم سیٹھی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مشکل اقدامات کر کے پاکستان میں بڑی ٹیموں کو دورہ کروایا ہے اور اب نجم سیٹھی کہہ رہے ہیں کہ ٹیکس کے باعث پی ایس ایل عرب امارات لے کر جانا چاہیے۔
رمیز راجہ نے نجم سیٹھی کے بیان پر حیرت اور ناگواری کا اظہار کیا اور پی سی بی کے سربراہ کی ذہنی صحت پر سوال اٹھایا۔
سابق چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ایشیاکپ یورپ اور پی ایس ایل دبئی میں کروانے کی باتوں سے کرکٹ کہاں لےجائی جارہی ہے جبکہ پی سی بی کے ریجنل انتخابات میں دھاندلی کی جا رہی ہے۔
رمیز راجہ نے کہا کہ شان مسعود کے پاس فارم نہیں تو زبردستی کیوں کھلایا جائے، پاکستان کرکٹ ٹیم کا کمبی نیشن مشکل سے بنایا لیکن اس میں بھی چھیڑ چھاڑ جاری ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو ایشیا کپ کے حوالے سے بنگلہ دیش اور سری لنکا نے نئے ہائبرڈ ماڈل کے لیے گرین سگنل دے دیا ہے۔ تاہم ابھی تک ایشیا کپ کے انعقاد کے حوالے سے کوئی واضح فیصلہ سامنے نہیں آیا ہے۔