دنیائے کرکٹ کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ کے آغاز میں سری لنکا کے خلاف گیم بدلنے والی سنچری بنانے کے بعد رضوان نے اپنی شاندار کارکردگی کو غزہ کے باسیوں کے نام وقف کیا تھا، تاہم پاکستان کے خلاف بھارت کی جیت کے بعد اسرائیل نے بھی غزہ کے لیے کی گئی رضوان کی پوسٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب آئی سی سی ورلڈکپ میں سری لنکا کے خلاف جیت کے بعد اپنے مین آف دی میچ کا ایوارڈ فلسطینوں کے نام کرنے والے محمد رضوان کو بھارتی شائقین کے ناروا سلوک کا سامنا کرنا پڑگیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر (ایکس) پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان بھارت کے خلاف میچ میں آؤٹ ہونے کے بعد پویلین لوٹ رہے تھے کہ بھارتی شائقین کی جانب سے انہیں سیڑھیوں پر نامناسب مذہبی نعرے لگا کر اکسانے کی کوشش کی گئی، بھارتی شائقین اس موقع پر پاکستانی بلے باز کو اشتعال دلانے کی کوشش کررہے تھے، تاہم وکٹ کیپر بیٹر نے اپنے حواس کو قابو میں رکھا اور کسی بھی نامناسب نعرے بازی کا کوئی جواب نہیں دیا۔
کپتان بابراعظم اور رضوان نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 82 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تھی جس سے شائقین کرکٹ پر سکتہ طاری ہوگیا تھا تاہم بابر کے آؤٹ ہونے کے بعد جب رضون کو جسپریت بمراہ نے کلین بولڈ کیا تو شائقین کرکٹ کی جانب سے وکٹ کیپر پر سخت جملے بازی کی گئی۔ انہوں نے احمد آباد میں 1 لاکھ 25 ہزار سے زائد بھارتی شائقین کی موجودگی میں بھارت کے خلاف 49 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
دوسری جانب قومی ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر نے بھی سوال اُٹھایا کہ ورلڈکپ آئی سی سی کا نہیں بلکہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کا ایونٹ لگ رہا ہے۔