آسٹریلیا کے لیفٹ ہینڈ اوپنر کو پاکستان کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز کے لیے 14 رکنی ٹیسٹ اسکواڈ میں منتخب کیا گیا ہے، جبکہ ڈیوڈ وارنر نے اس ٹیسٹ سیریز کے بعد کرکٹ کے طویل فارمیٹ سے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کررکھا ہے۔
آسٹریلوی ٹیم کے ٹیسٹ اسکواڈ جسے پی ایم الیون کا نا دیا گیا ہے،میں وارنر کی شمولیت پر سابق پیسر مچل جانسن نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انھیں ٹیسٹ فیئر ویل ہرگز نہیں دینی چاہیے کیوں کہ وہ آسٹریلوی کرکٹ کی تاریخ کے سب سے بڑے تنازعے میں ملوث رہے ہیں۔
دوسری جانب عثمان خواجہ نے مچل جانسن کی رائے سے اختلاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیوڈ وارنر اور سابق کپتان اسٹیو اسمتھ نے آسٹریلوی کرکٹ کے لیے بہت کچھ کیا ہے، ’سینڈ پیپر گیٹ‘ اسکینڈل میں انھیں 12 ماہ کی سزا ہوئی تھی جو ان کے لیے کافی تھی۔
عثمان خواجہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میرے ذہن میں وارنر اور اسمتھ ہیرو ہیں۔ انھوں نے اپنی کرکٹ کا ایک سال گنوادیا، کوئی بھی انسان پرفیکٹ نہیں ہوتا اور نہ ہی مچل جانسن پرفیکٹ ہیں۔
انھوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ ڈیو وارنر یا سینڈ پیپر گیٹ میں شامل کوئی اور کھلاڑی کسی کے لیے ہیرو نہیں ہے تو میں اس بات سے متفق نہیں ہوں کیونکہ انھوں نے اپنی سزا بھگت لی ہے۔ کرکٹ سے ایک سال باہررہنا طویل عرصہ ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا کے سابق لیف آرم پیسر مچل جانسن نے گذشتہ دنوں اپنے ایک بیان میں ڈیوڈ وانر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور انھیں ہیرو کی طرح ٹیسٹ کرکٹ سے فیئرویل دینے کی مخالفت کی تھی۔