ٹیم کے شاندار کم بیک پر مکی آرتھر بھی خوشی سے نہال

دبئی ٹیسٹ میں قومی ٹیم کے شاندار کم بیک پر ہیڈ کوچ مکی آرتھر بھی خوشی سے نہال ہوگئے۔

دبئی میں پریس کانفرنس کے دوران کوچ مکی آرتھر نے کہا کہ ابوظبی میں مسلسل اچھی کارکردگی اور حاوی رہنے کے بعد آخری ایک گھنٹے میں خراب کھیل کی وجہ سے شکست پر سخت مایوسی ہوئی تھی،وہاں سے روانگی کیلیے بس پر سوار ہونے سے قبل ٹیم میٹنگ میں کھلاڑیوں کو تحریک دلائی اور اہداف سیٹ کیے تھے،پلیئرز میں صلاحیتیں موجود اور مجھے ان پر یقین ہے،اعتماد واپس لانے کی ضرورت تھی جو دبئی میں حاصل ہوگیا اور اب اگلے میچ میں کام آئے گا۔

مکی آرتھر نے کہا کہ کوچنگ اسٹاف کیلیے اس سے بڑی خوشی کی بات نہیں ہوتی کہ کھلاڑی اپنی صلاحیتوں کے مطابق کھیل پیش کرنے کے قابل ہوجائیں۔پاکستان ٹیم نے فتح کے اس سفر میں سب کچھ درست کیا، پہلی اننگز میں ذمہ دارانہ بیٹنگ اور بڑا اسکور اور پھر بولرز نے بہترین کارکردگی کی بدولت حریف کو کم ٹوٹل تک محدود رکھا،مسلسل دباؤ برقرار رکھتے ہوئے ہم نے اننگز سے فتح حاصل کی،ایک ناقابل یقین ناکامی کے صدمے سے سنبھل کر شاندار کم بیک بڑا خوش آئند ہے۔

ایک سوال پر آرتھر نے کہا کہ یاسر کی پہلی اننگز میں 8 وکٹیں میرے کوچنگ کیریئر کی بہترین لیگ اسپن بولنگ تھی،انھیں ٹیم میں اپنے کردار کا اندازہ ہے،انجری کے بعد ردھم میں آتے ہی ان کی کارکردگی میں بھی نکھار آتا گیا، وہ ابوظبی کے فیصلہ کن ٹیسٹ میں بھی ہمارا ٹرمپ کارڈ ہونگے۔

میڈیا سے بات چیت کے دوران انھوں نے کہا کہ دبئی ٹیسٹ میں کپتان نے نہ صرف بولنگ میں تبدیلیوں اور فیلڈ سیٹ کرنے سمیت بہترین فیصلے کیے بلکہ بطور وکٹ کیپر بھی انتہائی مستعد نظر آئے،کیچنگ  اور اسٹمپنگ کرنے کے ساتھ وکٹ کے آس پاس سے گزرنے والی گیندوں پر بھی وہ تیزی سے جھپٹتے ہیں،سرفرازکا بیٹنگ آرڈر میں نمبر بھی ایسا ہے کہ مشکل وقت میں کئی اننگز ٹیم کے کام آجاتی ہیں،  یواے ای میں ہی فخرزمان کے ساتھ ان کی شراکت ایک مثال ہے، جنوبی افریقہ کیخلاف آئندہ سیریز کے حوالے سے بھی میری ان کے ساتھ طویل گفتگو ہورہی ہے۔

مکی آرتھر نے کہا کہ لوگ میرے اور سرفراز احمد کے درمیان اختلافات کی باتیں نجانے کیوں کرتے ہیں، وہ بطور بڑے حوصلے والے کرکٹر اور بطور کپتان مسلسل بہتری کی طرف گامزن ہیں، ان کی خدمات کو سراہنا چاہیے۔