پاکستان کے سابق ہیڈ کوچ مصباح الحق نے بابر اعظم کی کپتانی کے بارے میں قیمتی مشورے پیش کردیئے، انہوں نے کپتان بابر کے لیے تجربے اور مسلسل بہتری کی اہمیت پر زور دیا۔
کرکٹ پاکستان کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں بات چیت کرتے ہوئے، مصباح الحق نے بابراعظم کو کپتانی کو بہتر بنانے میں تجربے کی اہمیت پر روشنی ڈالی، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بہتری کی ہمیشہ گنجائش رہتی ہے۔
انہوں نے خاص طور پر نوٹ کیا کہ بابر کو زیادہ موثر کپتان بننے کے لیے اپنی حکمت عملی کی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے اور ماضی کی غلطیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔
مصباح الحق نے کہا کہ "تجربہ ہمیشہ کپتانی کو بہترین بناتا ہے اور ہمیشہ بہتری کی گنجائش موجود ہوتی ہے۔ بابراعظم کو حکمت عملی سے مضبوط ہونے کی ضرورت ہے۔ اسے ماضی میں ان غلطیوں پر حکمت عملی سے بہتری لانے کی ضرورت ہے جن کا ہم نے نوٹس لیا۔"
مصباح الحق نے ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کے آغاز پر ٹیم کو اکٹھا کرنے کی بابر کی صلاحیت کو بھی تسلیم کیا، کھلاڑیوں کے لیے ان کی حمایت کی تعریف کی۔ تاہم، انہوں نے بابر کی جانب سے درست وجوہات کی بناء پر کھلاڑیوں کی حمایت کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور غلط مقاصد سے چلنے والی حمایت کے خلاف احتیاط برتنے کی ضرورت پر زوردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بابر نےٹی 20 ورلڈ کپ کے آغاز میں کھلاڑیوں کی حمایت کرتے ہوئے ٹیم کو ایک ساتھ جمع کرنے کا کام کیا تھا۔ بابر کو صحیح وجوہات کی بنا پر کھلاڑیوں کی حمایت کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، غلط وجوہات کی بنا پر نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بابر کو سیکھنے کی ضرورت ہے اور دوسری بات یہ کہ انہیں بطور کپتان بہتر حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔
مزید برآں، مصباح نے بطور کپتان ایک مثال قائم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے بابر پر زور دیا کہ وہ کارکردگی، فٹنس اور مجموعی طرز عمل کے لحاظ سے ایک مثال کے طور پر نوجوان کھلاڑیوں کی قیادت کریں، اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ اس طرح کی قیادت ٹیم کو حوصلہ افزائی اور حوصلہ افزائی کر سکتی ہے۔
اپنی گفتگو کے آخر میں انہوں نے کہا کہ سب سے اہم چیز جو میں ہمیشہ کہتا ہوں وہ ایک مثال قائم کرنا ہے۔ اپنی پرفارمنس، آپ کی فٹنس، ہر چیز میں آپ کو دوسروں کو آگے بڑھا کر مثال قائم کرنی ہے کہ سب کو یہ کرنا چاہیے۔ جب آپ یہ کریں گے تو قابلِ ذکربہتری آئے گی۔