پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی ٹیکنیکل کمیٹی کے سربراہ اورسابق کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے سینٹرل کنٹریکٹ میں میرا اِن پُٹ شامل نہیں، یہ سلیکشن کمیٹی اور مینجمنٹ کا فیصلہ ہے تاہم اہم ارکان کو سینٹرل کنٹریکٹ کی ٹاپ کیٹیگری میں ہونا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ فخرزمان کا آئوٹ آف فارم ہونا پریشانی کی بات ہے،قومی ٹیم کو ٹریک پر واپس آنے کیلئے اسپیشل پرفارمنس دینا ہوگی۔ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پیر کے روز اوور40 گلوبل کرکٹ کپ کے فائنل میچ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے قومی ٹیم کی یکے بعد دیگرے تین میچوں میں شکست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹیم مشکلات میں ہے،ایشیا کپ میں انڈیا کے خلاف مقابلے میں شکست کے بعد متعدد پرابلمز سامنے آئیں، قومی ٹیم کو ٹریک پر واپس آنے کیلئے اسپیشل پرفارمنس دینا ہوگی۔
ورلڈ کپ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ انڈیا کے خلاف میچ سے قبل پاکستانی ٹیم کے لئے آسٹریلیا کے خلاف کھیلے جانے والے میچ اور اس کے بعد دونوں میچز بہت اہم ہیں،نیدرلینڈز اور سری لنکا سے میچز میں اچھا پرفارم کرنا ضروری ہے،اگر دونوں میچز میں نتائج توقعات کے برعکس ہوئے تو ٹیم پریشرمیں آجائے گی، اعتماد کی بحالی کے لئے ان میچوں میں کارکردگی دکھانا بہت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ میں ہمارے پاس غلطی کی گنجائش نہیں ہے، کسی بھی ٹیم کو آسان نہیں لے سکتے ، تمام میچز میں ہر کھلاڑی کو اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ٹیم کا اپنا کھیلنے کا طریقہ ہوتا ہے،اگر بورڈ پر 350 رنز ہیں تو میچ جیتنا بنتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سعود شکیل کی پرفارمنس بہتر رہی ہے۔
فخرزمان کی کارکردگی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں مصباح الحق نے کہا کہ فخر کا آئوٹ آف فارم ہونا پریشانی کی بات ہے، فخر کو پریشر سے باہر نکلنا ہوگا۔ مصباح الحق نے کہا کہ فخر اچھی کنڈیشنز میں پاکستان کے لئے بڑا اسکور کرسکتا ہے، فخر ٹیم کے کام آسکتا ہے،یہی وجہ ہے کہ اسے سپورٹ کیا جارہا ہے۔