دورہ نیوزی لینڈ میں ٹیم کی شکستوں پرمصباح الحق کے ساتھ وقار یونس کی کرسی بھی ہلنے لگی جب کہ دونوں کو آئندہ ہفتے کرکٹ کمیٹی کی میٹنگ میں سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
نیوزی لینڈ میں پاکستان ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی سیریز میں1-2 اور ٹیسٹ میں 0-2 سے بدترین ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا، اس سے ہیڈ کوچ مصباح الحق پر دباؤ بڑھ گیا ہے، بعض رپورٹس کے مطابق ان کا جنوبی افریقہ سے سیریز کے بعد عہدے پر برقرار رہنا مشکل دکھائی دینے لگا۔
ذرائع نے بتایا کہ مصباح کے ساتھ بولنگ کوچ وقار یونس کی پوزیشن بھی محفوظ نہیں ہے، نیوزی لینڈ میں بولرز کی کارکردگی مایوس کن رہی تھی، اس سے قبل بھی ان کی کوچنگ میں زیادہ مثبت نتائج سامنے نہیں آئے، اسی کے ساتھ سابق پیسر کے رویے پر بھی بعض کھلاڑیوں نے اعتراض کیا تھا۔
پی سی بی نے مصباح اور وقار دونوں کو آئندہ ہفتے کرکٹ کمیٹی کی میٹنگ میں بلایا ہے جہاں ان سے ٹیم کی ناقص کارکردگی کی وجوہات پوچھی جائیں گی، دونوں کو سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑے گا، البتہ کیویز کے دیس میں بیٹنگ کی ناکامی کے باوجود بیٹنگ کوچ یونس خان باز پرس سے محفوظ رہیں گے، انھیں میٹنگ میں نہیں بلایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سابق کوچ مکی آرتھر کو بھی اسی طرح کرکٹ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد برطرف کیا گیا تھا، البتہ چونکہ ابھی جنوبی افریقہ سے سیریز قریب ہے اس لیے کسی فوری فیصلے کا امکان کم ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ حالیہ میڈیا رپورٹس سے مصباح الحق خاصے اپ سیٹ ہیں، ان کا خیال ہے کہ ایسی باتیں میڈیا میں لانے کے بجائے بورڈ کو براہ راست بات کرنا چاہیے تھی، بعض قریبی حلقوں نے انھیں ازخود عہدہ چھوڑنے کا مشورہ بھی دیا ہے، البتہ مصباح ایسا کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
اس حوالے سے رابطے پر ڈائریکٹر میڈیا پی سی بی سمیع الحسن برنی نے کہا کہ کرکٹ کمیٹی کے ارکان کی دستیابی کا علم ہونے پر آئندہ ہفتے کسی دن لاہور میں میٹنگ رکھی جائے گی، اس میں ہیڈ کوچ مصباح الحق اور بولنگ کوچ وقار یونس کو بلائیں گے، دونوں کی تقرری کو 16،16ماہ ہو چکے لہذا ارکان ان سے ٹیم کی کارکردگی پر بات کریں گے، البتہ یونس خان کی باقاعدہ معاہدے کے بعد چونکہ صرف ایک سیریز ہوئی ہے اس لیے انھیں میٹنگ میں نہیں بلایا۔