نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں قومی ٹیم 297 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی جس کے جواب میں نیوزی لینڈ نے 6 وکٹ کے نقصان پر 659 رنز بنانے کے بعد اننگز ڈیکلیئر کردی۔
کرائسٹ چرچ کے ہیگلے اوول میں کھیلے جارہے میچ کے پہلے دن قومی ٹیم 297 رنز پر پویلین لوٹ گئی تھی اور دوسرے روز کے اختتام پر نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن 112 اور ہینری نکولس 89 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے۔
تیسرے روز کیویز نے 6 وکٹ کے نقصان پر 659 رنز بنانے کے بعد اننگز ڈیکلیئر کردی۔ آخری لمحات میں پاکستان نے شان مسعود کی قیمتی وکٹ گنوادی وہ ایک بار پھر اپنا کھاتہ کھولنے میں ناکام رہے۔
نیوزی لیںڈ کی جانب سے ٹام لیتھم 33، ٹام بلنڈل 16 اور راس ٹیلر 12 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تاہم پاکستانی فیلڈرز نے ہینری نکولس کو مسلسل چانس دیے جس کے بدولت وہ 157 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے جب کہ ڈیرل مچل نے بھی شاندار سنچری اسکور کی وہ 102 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔
کپتان کین ولیمسن نے ایک بار پھر ایک بیٹنگ کلاس دکھاتے ہوئے مسلسل دوسری اور ٹیسٹ کریئر کی 24ویں سنچری اسکور کی، لیکن وہ یہاں رکے نہیں بلکہ کیریئر کی چوتھی ڈبل سنچری بناکر سابق کیوی کپتان میکلم کی 4 ڈبل سنچریوں کا ریکارڈ بھی برابر کردیا۔ وہ 238 رنز بناکر فہیم اشرف کا شکار بنے۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی، قومی ٹیم کا ٹاپ آرڈر ایک بار پھر ناکام ثابت ہوا، شان مسعود کھاتہ کھولے بغیر آؤٹ ہوئے، عابد علی 25، حارث سہیل 1 رنز بناکر پویلین لوٹے، پچھلے میچ کے سنچری میکر فواد عالم بھی صرف 2 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
کپتان محمد رضوان اور اظہر علی ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے نصف سنچریاں اسکور کیں تاہم اظہر علی نروس نانئینٹز کا شکار ہوکر 93 رنز پر آؤٹ ہوئے، محمد رضوان نے 61 رنز کی اننگز کھیلی۔ فہییم اشرف نے اپنی آل راؤنڈر کارکردگی میں تسلسل دکھاتے ہوئے 48 رنز کی اننگز کھیلی جب کہ اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے ظفر گوہر نے بھی 34 رنز اسکور کیے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے کائلز جمیسن نے 5، ٹم ساؤتھی اور ٹرینٹ بولٹ نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کو 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں پہلے ہی ایک صفر کی ناقابل شکست برتری حاصل ہے۔