طویل انتظار کے بعد پی سی بی (پاکستان کرکٹ بورڈ) کی جانب سے قومی کرکٹرز کو واجبات کی ادائیگی کر دی گئی۔
قومی کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹ پر اس سال بڑا تنازع ہوا، البتہ پھر کھلاڑیوں کے موقف کی جیت ہوگئی، پی سی بی نے ماہانہ تنخواہوں میں بڑا اضافہ کرتے ہوئے میچ فیس بھی بڑھا دی، سب سے بڑی بات یہ ہے کہ کھلاڑیوں کو تاریخ میں پہلی بار آئی سی سی کی آمدنی سے 3 فیصد شیئر ملنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بیشتر پلیئرز نے معاہدوں پر دستخط کر دیے جس کے بعد انھیں واجبات کی ادائیگی ہو گئی ہے، ڈی کیٹیگری میں شامل سینئر کرکٹرز شان مسعود اور حسن علی سمیت سی کیٹیگری کے عماد وسیم اور بی کیٹگری کے نسیم شاہ کی رضامندی کا انتظار تھا، ان میں سے شان مسعود نے گزشتہ روز کنٹریکٹ پر دستخط کر دیے،انھیں حال ہی میں قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا کپتان مقرر کیا گیا ہے اور اب ان کی کیٹیگری میں تبدیلی بھی خارج از امکان نہیں۔
حسن علی کو کیٹیگری میں بہتری کا انتظار ہے، عماد وسیم آج کل ایک نجی ٹی وی چینل کے لیے ورلڈکپ پر تبصرے کر رہے ہیں، سینٹرل کنٹریکٹ پر سائن کی صورت میں انھیں اس کی اجازت نہیں ہوتی،اگر انھوں نے لیگز کھیلنے کے لیے ’’آزاد‘‘ رہنے کو ترجیح دی تو اس حوالے سے بڑا فیصلہ کرنا پڑے گا۔
نسیم شاہ ان دنوں کندھے کی انجری سے نجات پانے کے لیے کوشاں ہیں، وہ انگلینڈ سے واپسی پر معاہدہ قبول کر سکتے ہیں، مذکورہ کھلاڑیوں میں سے جو بھی کنٹریکٹ پر سائن کرے گا اسے چند روز میں واجبات مل جائیں گے۔
یاد رہے کہ ابتدا میں افتخار احمد نے بھی ڈی کیٹیگری کا معاہدہ قبول نہیں کیا تھا تاہم چند روز قبل انھوں نے دستخط کر دیے جس کے بعد انھیں اب معاوضے کی ادائیگی کر دی جائے گی۔