کراچی ٹیسٹ؛ پروٹیز پہلی اننگز میں 220 رنز پر ڈھیر

کراچی: پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں جنوبی افریقا کی پوری ٹیم صرف 220 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ 

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے سیریز کے پہلے میچ کا ٹاس جنوبی افریقا کے کپتان کوئنٹن ڈی کاک نے جیت کر خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مہمان ٹیم کی جانب سے ایڈم ماکرم اور ڈین ایلگر نے اننگز کا جارحانہ آغاز کیا تاہم شاہین آفریدی نے 30 کے مجموعی اسکور پر ایڈم کو واپس پویلین بھیج دیا وہ 13 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

تیسرے نمبرپر بیٹنگ کے لیے آنے والے راسی وین ڈیر ڈوسن 17 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہوئے۔ سابق جنوبی افریقی کپتان فاف ڈوپلسی بھی 23 رنز کے مہمان ثابت ہوئے اور کپتان کوئنٹن ڈی کاک بھی بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے وہ 15 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ ڈوسن کے بعد ٹیمبا باووما بھی رن آؤٹ ہوئے، وہ صرف 17 رنز ہی بناسکے۔

دوسری جانب اوپننگ بلے باز ڈین ایلگر نے ذمہ دارانہ اننگز کھیلتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی تاہم وہ 58 رنز بنانے کے بعد اسپنر کا شکار بن گئے۔ کیشو مہاراج کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین واپس لوٹ گئے۔ کاگیسو ربادا نے پاکستانی بولنگ کے خلاف مزاحمت کی کوشش کی اور 21 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے تاہم دوسرے اینڈ سے کوئی بھی ٹیل اینڈر زیادہ دیر وکٹ پر کھڑا نہ رہ سکا اور جنوبی افریقا کی پوری ٹیم 220 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔

قومی ٹیم کی جانب سے لیگ اسپنر یاسر شاہ نے 3 ، ڈیبو کرنے والے لیفٹ آرم اسپنر نعمان علی سمیت شاہین شاہ آفریدی نے 2،2 جب کہ حسن علی نے ایک وکٹ حاصل کی۔

قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم پہلی بار ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کریں گے وہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کرنے والے پاکستان کے چھٹے کم عمرترین کپتان ہیں۔ اس سے قبل بابراعظم ان فٹ ہونے کی وجہ سے نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں کوئی بھی میچ نہیں کھیل پائے تھے، ان کی جگہ ٹی ٹوئنٹی کی قیادت شاداب خان اور ٹیسٹ ٹیم کی قیادت محمد رضوان نے کی تھی۔

پاکستان کی جانب سے اوپننگ بلے باز عمران بٹ اور لیفٹ آرم اسپنر نعمان علی ڈیبیو کررہے ہیں جب کہ حسن علی کی بھی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔ عمران بٹ کو بیٹنگ کوچ یونس خان اور نعمان علی کو لیگ اسپنر یاسر شاہ نے ٹیسٹ کیپ پہنائی۔ دوسری جانب جنوبی افریقا کے اسپنر تبریز شمسی کی انجری کے بعد ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔

واضح رہے دونوں ٹیمیں کراچی میں اس سے قبل آخری بار 2007 میں مدمقابل آئی تھیں جس میں مہمان ٹیم 160 رنز سے سرخرو ہوئی تھی جب کہ سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ لاہور میں ہوا تھا جو بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگیا تھا۔