پاکستان کی 2025 ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ میں شرکت اب غیر یقینی کا شکار ہوگئی ہے کیونکہ انگلینڈ کے خلاف سیریز کے تیسرے اور آخری میچ میں گرین شرٹس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انگلینڈ کے ہاتھوں سیریز میں شکست کے بعد پاکستان کی ویمن ٹیم کا ون ڈے ورلڈ کپ 2025 کے لیے کوالیفائی کرنا غیر یقینی کا شکار ہوچکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز چیلمزفورڈ میں 178 رنز کی شکست کے بعد پاکستانی ٹیم کی براہ راست کوالیفیکیشن اب خطرے میں ہے۔
پاکستانی ویمنز ٹیم نے ویمنز چیمپئن شپ میں اپنے تمام میچز مکمل کرلیے ہیں، اور مجموعی طور پر 17 پوائنٹس حاصل کیے ہیں۔ اس دوران سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے پاس کے 14 پوائنٹس ہیں، اور ان کے درمیان اگلے ماہ تین اہم ون ڈے انٹرنیشنل چیمپئن شپ میچز کھیلے جائیں گے۔ جو ٹیم ان میچز میں سے کم از کم دو جیتے گی، وہ پوائنٹس ٹیبل میں پاکستان سے آگے نکل جائے گی، جس سے پاکستان کی براہ راست کوالیفیکیشن خطرے میں پڑ جائے گی۔
فیصلہ کن میچ میں، ندا ڈار کی قیادت میں پاکستان کی ٹیم 303 رنز کے بھاری ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے 124 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔ نمایاں کارکردگی میں منیبہ علی کے 47 اور عالیہ ریاض کے 36 رنز شامل تھے۔ تاہم، یہ کوششیں انگلینڈ کی بولرز کی زبردست کارکردگی کے سامنے ماند پڑ گئیں۔ سوفی ایکلسٹون نے 15 رنز کے عوض تین وکٹیں حاصل کیں، جبکہ لارن بیل اور نٹ سیوربرنٹ نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔ چارلی ڈین اور کیٹ کراس نے بھی ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
اننگز کے آغاز میں، انگلینڈ نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 302 رنز کا شاندار مجموعہ بنایا۔ نٹ سیوربرنٹ نے 117 گیندوں پر 124 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی، جس میں 14 چوکے اور دو چھکے شامل تھے، انہیں ڈینی ویاٹ، ایلس کیپسی اور مایا بوشیر کی جانب سے مضبوط حمایت ملی، جنہوں نے بالترتیب 44، 39 اور 33 رنز بنائے۔
پاکستان کی طرف سے بولنگ میں امِ ہانی نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دو وکٹیں حاصل کیں، جبکہ ڈیانا بیگ، ندا ڈار اور فاطمہ ثنا نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
سیریز میں پاکستان کی مشکلات اس وقت بڑھ گئیں جب پہلے ون ڈے میں اسے 37 رنز کی شکست ہوئی اور دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل کو بارش کی وجہ سے صرف 6.5 اوورز کے بعد منسوخ کر دیا گیا جس سے گرین شرٹس کی مایوسی میں مزید اضافہ ہوا۔ اس سے قبل انہیں پچھلی ٹی 20 انٹرنیشنل سیریز میں بھی انگلینڈ کے اہتھوں 3-0 سے وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑاتھا۔