پی سی بی اور سلیم ملک کے درمیانی قانونی لڑائی مزید طویل ہوگئی جب کہ بورڈ نے سابق کپتان کے جوابات کو ایک بار پھر مسترد کردیا۔
سلیم ملک نے پابندی کے خاتمے اور کلیئرنس کے معاملے پر 18اگست کو بورڈ کی طرف سے بھیجے گئے سوالات کے جوابات جمع کرائے تھے۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی کا شعبہ قانون ان جوابات سے مطمئن نہیں، انھیں مسترد کرتے ہوئے سابق کپتان کو اپیل کرنے کا بھی حق دیا گیا۔
سلیم ملک نے جواب مسترد کیے جانے پر اپیل جمع کرا دی جسے ’’انٹری فیس‘‘ جمع نہ کرانے پر واپس کردیا گیا۔قواعد کے مطابق آزادانہ ایڈجوڈیکیٹر میں کیس کی سماعت کے لیے بورڈ اور متاثرہ فرد کو فیس ادا کرنا ہوتی ہے، سلیم ملک کی جانب سے اپیل کے ساتھ فیس جمع نہیں کرائی گئی۔اس نکتے کو جواز بناکر درخواست مستردکردی گئی۔
سلیم ملک کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ فیس کی ادائیگی کے معاملے میں انھیں لاعلم رکھا گیا اور جان بوجھ کر یہ نکتہ واضح نہیں کیاگیا۔ وکلا اب 1،2 روز میں فیس کے ساتھ درخواست جمع کرائیں گے۔پی سی بی کے اس سلوک پر سلیم ملک خاصے برہم ہیں، انھیں لگتا ہے کہ جان بوجھ کر معاملہ الجھا رہا ہے، جن چیزوں کا علم تھا وہ سب جوابات دے دیے ہیں۔
یاد رہے کہ سابق کپتان اب کوچنگ میں آنا چاہتے ہیں مگر پی سی بی ان کے طرز عمل سے مطمئن نہیں، گذشتہ دنوں قذافی اسٹیڈیم کے دروازے پر انتظار کرانے پر سلیم ملک حکام سے سخت ناراض ہو گئے تھے، انھوں نے میڈیا سے گفتگو میں پی سی بی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا، سابق کپتان راشد لطیف پر بھی سلیم ملک نے الزامات کی بھرمار کر دی تھی مگر انھوں نے اس کا جواب دینا مناسب نہ سمجھا۔