پی سی بی کے سینئر عہدیدار اور بابراعظم کی نجی چینل پر واٹس ایپ چیٹ لیک ہونے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور کپتان کا ردعمل سامنے آگیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سینئر عہدیدار اور کپتان بابراعظم کے درمیان چیٹ لیک ہونے کے بعد تنازعات میں گِھر چکا ہے، معاملہ اسوقت شروع ہوا جب سابق کرکٹر راشد لطیف نے ایک مقامی چینل پر دعویٰ کیا کہ بابراعظم میجنمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف، سلمان نصیر اور عثمان واہلہ سمیت پی سی بی کی اہم شخصیات سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن 2 دن تک کوئی جواب نہیں ملا۔
راشد لطفیف کے دعوؤں پر پی سی بی کے سربراہ اشرف نے بابراعظم چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر کے درمیان اسپورٹس جرنلسٹ کے ساتھ ایک واٹس ایپ گفتگو شیئر کی، جس میں کپتان کی جانب سے کالز کی تردید کی گئی تاہم تنازعہ اس وقت بڑھ گیا جب ایک نجی نیوز چینل نے مبینہ طور پر ذکا اشرف کی اجازت سے چیٹ کا اسکرین شاٹ ٹی وی پر نشر کردیا۔
بورڈ نے یہ کہہ کر ہاتھ اٹھالیا کہ چینل کی ادارتی پالیسی پر ہمارا کوئی کنٹرول نہیں، یہ ایک چینل کی صوابدید اور پالیسی ہے کہ اس بات کا تعین کرنا ہے کہ کیا نشر کرنا ہے اور کیا نہیں۔
دوسری جانب سامنے آنے والے تنازعات کے نتیجے میں قومی ٹیم کے کھلاڑیوں اور پی سی بی کے سی او او کے درمیان اعتماد کا فقدان نظر آیا۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کپتان بابراعظم اس چیٹ لیک پر شدید ناراض ہیں اور انہیں خدشہ ہے کہ حساس معاملات پر ان کی نجی گفتگو مستقبل میں میڈیا پر لیک ہوسکتی ہے۔