حارث رؤف کیخلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہوگی، بورڈ کا دوٹوک اعلان

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا کہنا ہے کہ دورہ آسٹریلیا پر جانے سے انکار کرنے والے قومی ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف کیخلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ 
ڈائریکٹر میڈیا پی سی بی عالیہ رشید کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کیلئے ٹیم تیار نہیں کریں گے تو ہر کوئی صرف ٹی20 کھیلنا چاہے گا، وائٹ بال فارمیٹ میں حارث روف کو ضرور زیر غور لایا جائے گا۔ سینٹرل کنٹریکٹ کے تحت ہر کھلاڑی کیلئے ضروری ہے کہ جب پاکستانی ٹیم کے ساتھ کھیلنے کے لیے آواز دی جائے تو وہ تیار ہو۔،،
انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹر پاکستان کرکٹ ٹیم محمد حفیظ اور چیف سلیکٹر وہاب ریاض چاہتے ہیں کہ ڈیولپمنٹ پراسس کے تحت ہر کھلاڑی کو ہر فارمیٹ کے لیے تیار کیا جائے اور یہی وجہ تھی کہ وہ چاہتے تھے کہ حارث رؤف آسٹریلیا میں ٹیسٹ میچز کھیلیں۔ 
عالیہ رشید نے کہا کہ کسی بولر کا صرف 4 اوورز تک خود کو محدود کرلینا، مناسب نہیں، اگر آپ میں قابلیت ہے تو ہر فارمیٹ میں آگے بڑھنے کی کوشش کریں۔ 
ایک انٹرویو میں پی سی بی کی ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر کھلاڑی ٹیسٹ میچز نہیں کھیلیں گے تو اس صورتحال میں پاکستانی ٹیم کا کیا بنے گا؟ 
بابراعظم کو چارسال کپتانی کا موقع ملا،وہ توقعات پوری نہ کرسکے، ٹنڈولکر اور کوہلی سمیت دنیا میں کئی کرکٹرز نے کپتانی چھوڑی۔ یہ آفر اس لیے کی گئی تھی کہ بابراعظم ٹیسٹ میچز کی سیریز تک کپتانی جاری رکھ کر اپنی بیٹنگ پر فوکس کریں۔،،  
انہوں نے کہا کہ بابراعظم کی صلاحیتوں پر کوئی شک نہیں، وہ بڑا کھلاڑی ہے، توقع کرتے ہیں کہ قیادت سے الگ ہوکر بابرکا کھیل مزید بہتر ہوگا۔ پی سی بی پر تنقید یکطرفہ ہوتی رہی، ورلڈکپ 2023 میں بورڈ نے بابر اور ٹیم کا بھرپور ساتھ دیا، مگر ایک طرف کا پوائنٹ آف ویو سن کر ہی تنقید ہوتی رہی، جو نہیں ہونی چاہیے تھی۔ 
 
ڈائریکٹر میڈیا نے کہا کہ انضمام الحق کے خلاف انکوائری کے معاملات سے رضوان کا کوئی تعلق نہیں، وہ ایجنٹ کمپنی کے ڈائریکٹر تھے، ہر کھلاڑی کو اپنا مستقبل محفوظ کرنے کا حق ہے۔ انضمام الحق جب چیف سلیکٹر کا معاہدہ سائن کررہے تھے تو انہیں بورڈ کو اپنے تمام معاملات سے آگاہ کردینا چاہیے تھا۔ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی ابھی تک اپنا کام کررہی ہے۔،،