پی سی بی میں تبدیلیوں کی ہوا چلنے کا امکان بڑھ گیا جب کہ نئی مینجمنٹ کمیٹی کے آنے پر کئی آفیشلز کی کرسیاں ہلنے لگیں۔
پی سی بی میں سربراہ کی تبدیلی پر دیگر ڈیپارٹمنٹس میں بھی نئے لوگ آتے ہیں،اس بار بھی ایسا ہی ہوگا،نجم سیٹھی کے دور میں جب پرانا آئین بحال ہوا تو فیصل حسنین کی بطور سی ای او پوزیشن ختم ہو گئی،اس پر انھیں اسپیشل پراجیکٹس ڈپارٹمنٹ کا سربراہ بنادیا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ایسا کوئی پراجیکٹ ہی نہیں ہے جس کے لیے کسی کا تقرر کیا جائے،جسے سائیڈ لائن کرنا ہو اسے وہاں بھیج دیا جاتا ہے، ذاکر خان کے ساتھ بھی یہی ہوا اور ریٹائرمنٹ کے بعد اسپیشل پراجیکٹس میں رکھ لیا گیا،اب انھیں عارضی طور پر نیشنل کرکٹ اکیڈمی بھیج دیا گیا ہے، گوکہ فیصل حسنین ان دنوں ذکا اشرف کے ساتھ جنوبی افریقہ گئے ہوئے ہیں مگر آئی سی سی کی میٹنگ میں سی او او سلمان نصیر ہی شریک ہوں گے،فیصل کو کونسل کے ریونیو شیئرنگ فارمولے پر مشاورت کے لیے ساتھ لے جایا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ جلد ہی وہ خود پی سی بی کو الوداع کہہ سکتے ہیں بصورت دیگر انہیں عہدے سے فارغ کر دیا جائے گا،روانگی سے قبل ذکا اشرف کو میڈیا ڈپارٹمنٹ نے اپنے کام کے حوالے سے بریفنگ دی تھی، مگروہ اس سے مطمئن نہیں ہیں اور بڑی تبدیلیاں ممکن ہیں،اس حوالے سے بعض افراد کے انٹرویوز بھی ہوچکے ہیں۔
نجم سیٹھی کی قریبی پی ایس ایل کمشنر نائلہ بھٹی کی ملازمت کو بااثر شخصیات بچانے کے لیے کوشاں ہیں،البتہ کامیابی کا امکان کم ہے،سابقہ مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ جاتے جاتے بعض آفیشلز کی پروموشن کرگئے تھے،ان کا بھی ازسرنو جائزہ لیا جائے گا،میرٹ سے ہٹ کر جسے ترقی ملی اسے سابقہ پوزیشن پر واپس بھی بھیجا جاسکتا ہے۔