پی سی بی نے پی ایس ایل فرنچائزز کو پھر سبز باغ دکھا کر بہلا دیا۔
بھاری سرمایہ کاری کے باوجود مسلسل خسارے میں جانے والی پی ایس ایل فرنچائزز نے اپنے تحفظات نظر انداز کیے جانے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا،مگر پھرپی سی بی کی طرف سے مسائل مل بیٹھ کر حل کرنے کی یقین دہانی پر درخواست واپس لے لی۔
گذشتہ روزبورڈ حکام اور پی ایس ایل فرنچائز مالکان کی میٹنگ کا انعقاد ہوا،ذرائع نے بتایا کہ مجموعی طور پر ماحول خوشگوار رہا مگر فرنچائزز کو کوئی ٹھوس یقین دہانی کرانے سے گریز کیاگیا، بورڈ کے چیف فنانشل آفیسر جاوید مرتضیٰ نے معاملات پر پریزنٹیشن دی۔
ٹیم مالکان سے کہا گیا کہ تمام معاہدوں میں ان کا حصہ90 فیصد کر دیا جائے گا،ابھی فرنچائزز کو ٹی وی براڈ کاسٹ کی پاکستان اور بیرون ملک ڈیل کا95 فیصد ملتا ہے، مگر پروڈکشن کی 95 فیصد رقم بھی انہی کو دینا پڑتی ہے، براڈ کاسٹنگ ریونیو سے 80 فیصد رقم ہاتھ آتی ہے، ٹائٹل و دیگر اسپانسر شپ کا 60 فیصد حصہ فرنچائزز کا ہوتا ہے، گیٹ منی کی 70 فیصد رقم ان کو دی جاتی ہے۔
بورڈ حکام نے گذشتہ روز کی میٹنگ میں ٹیموں سے کہا کہ آئندہ ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر میچز ہوں گے۔ ٹکٹوں کی فروخت سے ملنے والی مکمل آمدنی آپ کی ہو گی، ڈالر کا موجودہ ریٹ 164 اگلے 5 سال کیلیے مقرر کر دیتے ہیں اس سے آپ کو ایک ارب روپے کی بچت ہوگی، اس موقع پر فرنچائزز کی جانب سے نئے معاہدوں کی تجویز دی گئی جس پر جواب ملا کہ ہم نے بھی ایسا سوچا تھا مگر قانونی طور پر یہ ممکن نہ ہوگا۔
ڈالر کا ریٹ پہلے ایڈیشن کے برابر104 کرنے کی تجویز منظور ہوئی نہ فیس میں کمی کا مطالبہ قبول ہوا،فرنچائز کے بیشتر مطالبات پر پی سی بی حکام کا یہی جواب ہوتا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی و دیگر کی جانب سے اعتراض سامنے آ جائے گا۔
بورڈ کی جانب سے بینک گارنٹی کے مطالبے پر ایک اونر نے کہا کہ سینٹرل پول کی آمدنی میں سے لے لیں مگر اب اس کی ضرورت ہی کیا ہے، واضح رہے کہ فرنچائزز کے پاس اگلے ایڈیشن کی بینک گارنٹی جمع کرانے کیلیے جمعے تک کا وقت ہے مگر اب بورڈ کی جانب سے ’’فی الحال‘‘اس پر اصرار نہیں کیا جائے گا۔
حکام نے ہر حال میں رواں ماہ کے آخر تک مسائل حل کرنے پر زور دیا تاکہ پی ایس ایل 5کے بقیہ میچز کا بااحسن انعقاد اور چھٹے ایڈیشن کی تیاریاں شروع ہو سکیں،پی سی بی کی تجاویز پر اب فرنچائزز غور کر کے جوابی پروپوزل حکام کو پیش کریں گی۔
دریں اثنا پی سی بی پریس ریلیز کے مطابق پی ایس ایل فرنچائزز سے حکام کی میٹنگ نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر لاہورمیں ہوئی، صدارت بورڈ کے سربراہ احسان مانی نے کی،اس موقع پر لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز کے نمائندے موجود تھے۔
کراچی کنگز،پشاور زلمی،اسلام آباد یونائٹیڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالکان و نمائندے ویڈیولنک پر شریک ہوئے،اجلاس میں فنانشل ماڈل اور دیگر امورپر پی ایس ایل فرنچائزز کے تحفظات پر فریقین نے موقف پیش کیا، شرکاء نے نیک نیتی کے ساتھ شکایات، تنازعات سمیت تمام معاملات پر مثبت انداز میں دوطرفہ تبادلہ خیال کرتے ہوئے اپنا موقف واضح کیا۔
اس دوران پی سی بی نے فرنچائز مالکان کو ایک مجوزہ مسودہ پیش کیا،اسے انہی کی درخواست پر بنایا گیا جس میں انھوں نے بورڈ کو ایک موزوں اور مناسب ماڈل تلاش کرنا کا کہا تھا، فریقین نے آئندہ ہفتوں میں اس نئے ماڈل سے متعلق اپنی فنانشل اور آپریشنل ٹیموں سے مشاورت کے بعد تمام معاملات کو جلد از جلد باہمی اتفاق رائے سے حل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔