پاکستان سپر لیگ سرد موسم میں ماحول گرمائے گی جب کہ پی سی بی کی فرنچائزز کے ساتھ ٹیلی کانفرنس میں آئندہ سال ساتواں ایڈیشن قبل ازوقت جنوری، فروری میں کرانے پر اتفاق ہوگیا۔
پی ایس ایل کے گذشتہ ایڈیشنز فروری، مارچ میں منعقد کیے جاتے رہے ہیں، آئندہ سال پاکستان کو فروری میں آسٹریلیا کی میزبانی کرنا ہے،پی سی بی 22سال بعد دورہ کرنے والے کینگروز کے ٹور کا موقع گنوانا نہیں چاہتا، اسی لیے پی ایس ایل7کیلیے نئی ونڈو کی تلاش جاری تھی۔
آسٹریلیا کیخلاف سیریز سے قبل یا بعد کے دونوں آپشنز پر غور جاری تھا،اپریل، مئی میں پاکستانی لیگ کا شیڈول آئی پی ایل سے متصادم ہوتا، بھارتی لیگ کی موجودگی میں نشریات زیادہ توجہ نہ حاصل کرپاتیں،کئی اہم غیرملکی کرکٹرز بھی آئی پی ایل میں شرکت کو ترجیح دیتے، جنوری،فروری میں بگ بیش شیڈول ہونے کی وجہ سے بھی کئی کھلاڑیوں کی دستیابی کا مسئلہ ہوگا۔
اس حوالے سے جمعے کو ٹیلی کانفرنس میں پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان، سی او او سلمان نصیر، جی ایم کمرشل عمران احمد خان، پی ایس ایل کے سینئر جنرل منیجر آپریشنز عثمان واہلہ اور تمام فرنچائزز کے نمائندوں نے شرکت کی، ثمین رانا (لاہور قلندرز)، سلمان اقبال اور طارق وصی (کراچی کنگز)، حیدر اظہر (ملتان سلطانز)، ندیم عمر (کوئٹہ گلیڈی ایٹرز)، نوشیرواں آفندی (پشاور زلمی) اور علی نقوی (اسلام آباد یونائیٹڈ) میٹنگ کا حصہ بنے۔
اس دوران بات چیت کے بعد پی ایس ایل کا ساتواں ایڈیشن جنوری، فروری میں کرانے پر اتفاق رائے ہو گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ دھند کے امکانات سمیت خراب موسم کی وجہ سے ایونٹ کراچی میں ہی جنوری کے پہلے ہفتے میں شروع کرانے کا زیادہ امکان ہے۔
شہر قائد میں 17میچز کھیلے جائیں گے، اگلے مرحلے میں فائنل سمیت باقی 17 مقابلے لاہور میں ہوں گے، پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین سیریز فروری کے تیسرے ہفتے میں شروع ہوگی، لیگ 15فروری تک مکمل کرنا ہوگی،اس لیے یو اے ای کا وینیو بھی خارج از امکان نہیں ہے۔
یاد رہے کہ چیئرمین پی سی بی احسان مانی واضح طور پر اعلان کرچکے کہ پی ایس ایل کا ساتواں ایڈیشن مکمل طور پر پاکستان میں ہوگا،کورونا وائرس کی وجہ سے گذشتہ دونوں ایڈیشنز تعطل کا شکار ہونے کے بعد 2 قسطوں میں مکمل ہوئے تھے،رواں سال تو کراچی میں میچز کے دوران ہی وائرس کا پھیلاؤ بڑھنے پر باقی مقابلے ابوظبی میں کرانا پڑے، اس بار پی سی بی کی اولین کوشش تو یہی ہوگی کہ ساتواں ایڈیشن پاکستان میں ہی ہو،بہرحال کورونا کی صورتحال سمیت بعض ناگزیر وجوہات کی بناپر یواے ای میں میچز کا آپشن بھی کھلا رہے گا۔
دوسری جانب پی ایس ایل 7میں کرکٹ بورڈکو نئے براڈ کاسٹ اورکمرشل پارٹنرزکا ساتھ حاصل ہوگا،گذشتہ 3سالہ معاہدہ رواں سال ختم ہوچکا، نئے کمرشل رائٹس اور طریقہ کار کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی، رائٹس کا تخمینہ لگانے کیلیے فریم ورک کا جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق رائٹس کی برانڈ ویلیو کا درست اندازہ کرنے کیلیے آزادانہ حیثیت میں کام کرنے والے کنسلٹنٹ کمپنی کی خدمات حاصل کرنے کی توقع ہے۔