ایچ بی ایل پی ایس ایل کے براڈکاسٹنگ رائٹس6 ارب30 کروڑ روپے میں فروخت ہوگئے۔
پی ایس ایل کے براڈکاسٹنگ رائٹس پانے کی دوڑ میں ایک نجی ٹی وی نے دیگر تین حریفوں کو پیچھے چھوڑ دیا، فنانشل بڈ گذشتہ روز کھولی گی، اس سے قبل7 ارب 35 کروڑ 80 لاکھ روپے کی ریزرو پرائس کا اعلان ہوا، کوئی بھی بڈر اس حد تک نہیں پہنچ سکا۔
سابقہ رائٹس ہولڈر چینل5 ارب 30 کروڑ کے ساتھ سب سے آگے رہا،سرکاری ٹی وی کی بڈ 5 ارب 17 کروڑ کی ثابت ہوئی، دیگر 2 نے بالترتیب 4 ارب 40 کروڑ اور 4 ارب کی بڈز دیں، پہلی بڑی بڈ دینے والے چینل نے دوسرے راؤنڈ میں ایک ارب روپے بڑھا کر 6 ارب30 کروڑ روپے کی بڈ کردی، جس کے بعد پی سی بی نے اسی کو آئندہ 2 برس کے لیے رائٹس سونپ دیے۔
اس ڈیل کا 95 فیصد حصہ فرنچائزز کو ہی ملے گا، یوں وہ سالانہ 3 ارب روپے سے زائد رقم پائیں گی، ڈیجیٹل رائٹس ایک ارب 85 کروڑ روپے میں فروخت ہوئے ہیں،یاد رہے کہ اس بار پی سی بی نے صرف ایسی کمپنیز کو بڈنگ میں شریک ہونے کی اجازت دی تھی جن کے اپنے اسپورٹس چینل ہیں یا وہ کسی چینل سے لیٹر لے کر آئیں۔
ریزرو پرائس کی بڈ نہ ملنے پر پی سی بی کا یہ اختیار تھا کہ وہ بڈز پر نظر ثانی کا کہے یا پراسس ہی معطل کر دے،البتہ دوسرے راؤنڈ میں سامنے آنے والی بڑی بڈ سے بورڈ نے اتفاق کرلیا، سابقہ کنٹریکٹ کی ریزرو پرائس 3.7 ارب روپے تھی،2 سالہ مدت کے لیے حقوق 4.3 ارب روپے میں فروخت ہوئے تھے،اسی ادارے نے اب پھر رائٹس حاصل کرلیے ہیں، پی سی بی نے غیرملکی کمپنی کولگن بیور سے میڈیا رائٹس کی ویلیو لگوائی جو 6 ارب روپے تک تھی۔
گزشتہ روز ’’ایکسپریس نیوز‘‘ میں شائع شدہ رپورٹ میں ٹی وی رائٹس ساڑھے 6 ارب روپے تک میں فروخت ہونے کی توقع ظاہر ہوئی تھی، سیروگیٹ ایڈورٹائزنگ پر پابندی کے سبب بیشتر فرنچائزز مالی مشکلات کا شکار ہیں، ان کی آمدنی کا انحصار اسی کنٹریکٹ پر ہے، البتہ ڈالر کی بڑھتی قدر کو اگر دیکھا جائے تو روپے میں زیادہ رقم کا اتنا فائدہ نہیں ہوگا، فرنچائزز کوکھلاڑیوں کو ادائیگی اور پروڈکشن وغیرہ پر ڈالرز میں ہی رقم خرچ کرنا پڑتی ہے۔