پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائزز سروگیٹ ایڈورٹائزنگ سے ناتا توڑنے پر آمادہ ہوگئیں۔
پی ایس ایل کی گورننگ کونسل کا اجلاس گذشتہ روز پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف کی زیر صدارت نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہوا، اس میں تمام 6 فرنچائزز کے نمائندوں اور بورڈ حکام نے شرکت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ تمام ٹیموں نے سروگیٹ ایڈورٹائزنگ پر پابندی کو تسلیم کر لیا ہے، البتہ انھوں نے پی سی بی سے کہا ہے کہ وہ بھی باہمی سیریز میں ایسی کسی کمپنی کو اسپانسر نہ بنائے، آئندہ سال نویں ایڈیشن کی میزبانی پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی، کئی فرنچائز اور بعض بورڈ حکام الیکشن کی وجہ سے لیگ کا آغاز یو اے ای سے کرنا چاہتے ہیں۔
میٹنگ میں اس وقت دلچسپ صورتحال سامنے آئی جب فرنچائزز اور بورڈ دونوں نے لیگ کو باہر لے جانے کا فیصلہ ایک دوسرے پر ڈالنے کی کوشش کی، اخراجات اور سیکیورٹی معاملات پر بھی بات ہوئی، اس حوالے سے وزارت داخلہ کو خط لکھ کر رہنمائی لینے پر اتفاق کیا گیا، اس کے بعد اضافی اخراجات کا جائزہ لیا جائے گا۔
بعض آفیشلز نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ تاخیر کی صورت میں کہیں شیڈول آئی پی ایل سے متصادم نہ ہو جائے، اس سے بڑے کھلاڑیوں کو راغب کرنے میں دشواری ہوگی،البتہ بورڈ نے یقین ظاہر کیا کہ ایسی نوبت نہیں آئے گی۔
یہ بات بھی ہوئی کہ اگر لیگ ملک میں کرانی ہے تو چار کے بجائے کم وینیوز پر میچز کا انعقاد کریں تاکہ سیکیورٹی انتظامات میں آسانی ہو، اس حوالے سے حکومتی ہدایات کی روشنی میں ہی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
پی ایس ایل 8 میں بڑی تعداد میں مفت ٹکٹس تقسیم کیے گئے تھے، ایک فرنچائز اونر نے بورڈ سے کہا کہ اگر اب بھی ایسا کرنا ہے تو بورڈ وہ ٹکٹ پہلے خود خریدے تاکہ ہمیں نقصان نہ ہو۔ میٹنگ میں پی ایس ایل ڈرافٹ 14 دسمبر کو لاہور میں کرانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
پی ایس ایل فرنچائزز نے بورڈ سے کہا کہ میڈیا رائٹس کی فروخت کے عمل کو تیز کیا جائے،اس حوالے سے بڈز کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔