بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما نے دبئی آئی 103.8 کے ساتھ ایک انٹرویو میں اپنے مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں، خاص طور پر اپنی ریٹائرمنٹ اور کپتانی کے مقاصد کے بارے میں کھل کر بات چیت کی۔
اپنے 17 سالہ شاندار کیریئر کے باوجود، روہت شرما نے کرکٹ کے اسٹیج پر اپنا وقت بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا، جس کا مقصد عالمی کرکٹ کے منظر نامے پر دیرپا اثر ڈالنا ہے۔
بھارتی ٹیم کی کپتانی کے اپنے غیر متوقع سفر پر غور کرتے ہوئے، شرما نے اپنے کیریئر کے آغاز میں اس امکان پر اپنے عدم اعتماد پر زور دیتے ہوئے اس بے پناہ اعزاز کو تسلیم کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ "یہ سفر بے حد شاندار رہا، اسے 17 سال ہو گئے ہیں۔ میں اب بھی امید کرتا ہوں کہ کچھ اور سال بھی کھیلوں گا اور عالمی کرکٹ میں اپنا اثر ڈالوں گا۔‘‘
روہت شرما نے دبئی آئی 103.8 کو بتایا کہ "اپنے ملک کی ٹیم کی کپتانی کرنا سب سے بڑا اعزاز ہے جو آپ حاصل کرسکتے ہیں اور میرے لیے، میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں یہاں پہنچوں گا جہاں میں ایک دن بھارت جیسی دنیائے کرکٹ کی بڑی ٹیم کی کپتانی کروں گا۔ لیکن ہاں، لوگ کہتے ہیں کہ اچھی چیزیں اچھے لوگوں کے ساتھ ہوتی ہیں۔‘‘
انہوں نے اپنی بات چیت میں مزید اضافہ کرتے ہوئے اپنے قائدانہ فلسفے کی طرف اشارہ کیا اور انفرادی تعریفوں کے بجائے اجتماعی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔ بحیثیت کپتان، اس کا بنیادی مقصد ٹیم کو ایک متحد وژن کی طرف لے جانا ہے، جو ذاتی سنگ میلوں پر ٹیم کی کامیابی کو ترجیح دیتا ہے۔
روہت شرما کا کہنا تھا کہ "جب میں نے ہندوستانی ٹیم کے کپتان کا عہدہ سنبھالا تو میں صرف یہ چاہتا تھا کہ ہر کوئی ایک سمت میں چلائے جس طرح ایک ٹیم کے طو رپر ہمیں کھیل کو کھیلنا چاہئے، یہ ذاتی سنگ میلوں اور ذاتی اعدادوشمار اور اہداف کے بارے میں نہیں ہے، یہ اس چیز کے بارے میں ہے جو ہم میں سے تمام 11 کھلاڑی لا سکتے ہیں۔ ٹیبل اور ٹرافی جیتو، کی پالیسی ہی ہمارا بنیادی مقصد رہی ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "میں نے اپنی زندگی میں اتار چڑھاؤ سے زیادہ نشیب و فراز دیکھے ہیں اور میں آج جو انسان اور ایک کھلاڑی ہوں، اس کی وجہ سے میں نے اپنے ماضی میں بہت سے نشیب و فراز کو دیکھا ہے۔"