کراچی: کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے کپتان سرفراز احمد سمیت 10 افراد کو ابوظہبی روانگی سے روک دیا گیا جب کہ محمد حسنین اور دیگر 5 افراد کمرشل فلائٹ سے روانہ ہوگئے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق گزشتہ شب ابوظہبی روانگی سے قبل پی سی بی کے متعلقہ حکام نے سرفراز احمد اور دیگر افراد کو سفری دستاویزات پوری ہونے کا مکمل یقین دلایا تھا، روانگی کے لیے کراچی ائیر پورٹ پہنچنے والے تمام 6 افراد کو تکنیکی بنیاد پر کمرشل فلائٹ پر سوار ہونے سے روک دیا گیا، بعد ازاں نوجوان بولر محمد حسنین سمیت 5 افراد کو دوحا جانے والی پرواز پر سوار ہونے کی اجازت دے دی گئی لیکن سرفراز احمد کو واپس کردیا گیا۔
روانگی کے ارادے سے لاہور ائیر پورٹ پہنچنے والے تمام 10 افراد کو بھی مایوسی کا سامنا کرنا پڑا اور وہ سفر نہیں کر سکے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سفر کی اجازت نہ ملنے کے بعد ہونے والی تضحیک پر سابق ٹیسٹ کپتان سرفراز احمد نے قدرے برہمی کا اظہار کیا اور پی سی بی کے متعلقہ ذمہ داران پر برس پڑے تاہم معاملہ کی نزاکت جانتے ہوئے فرنچائز کے اونر ندیم عمر نے صورتحال پر افسوس کا اظہار کیا لیکن ملک اور قوم کو بدنامی سے بچانے کے لیے احتجاج سے گریز کرنے کا فیصلہ کیا۔
ذرائع کے مطابق فرنچائز نے ملک کی عزت اور ناموس کی خاطر کسی احتجاج سے اجتناب برتنے سے گریز کیا تاہم اس واقعے کو پی سی بی کے متعلقہ زمہ داران کی نااہلی قرار دیا ہے، کرکٹ کے حلقوں نے بھی پی سی بی حکام کی مسلسل کوتاہیوں کی وجہ سے ہونے والی جگہ ہنسائی کو افسوسناک قرار دیا ہے، کرکٹ حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داران کا تعین کرکے ان کے خلاف کروائی عمل میں لائی جائے۔
دوسری جانب پی سی بی نے دوبارہ ابوظہبی اسپورٹس کونسل سے رابطہ کیا ہے اور سرفراز سمیت دیگر 10 افراد کی جلد یو اے ای روانگی کے لیے متبادل آپشنز پر بھی غور جاری ہے۔