پاکستان ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے کہا ہے کہ دو میچز میں شکست سے ٹورنامنٹ ختم نہیں ہوا، ابھی ہمارے پانچ میچ باقی ہیں اور ہم یہاں تاریخ رقم کرنے آئے ہیں۔
آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں پاکستان اپنا پانچواں میچ آج چنئی میں افغانستان کیخلاف کھیل رہا ہے۔ اس کے بعد 27 اکتوبر کو اسی شہر میں قومی ٹیم جنوبی افریقہ کے مدمقابل آئے گی۔
ورلڈ کپ میں اپنے چار میچز کھیلنے کے بعد پاکستان پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں نمبر پر ہے۔ پاکستان کو دو میچز میں کامیابی اور دو میں شکست ہوئی ہے۔ پاکستان نے نیدرلینڈز کے خلاف جیت سے ٹورنامنٹ کا آغاز کیا تھا جبکہ دوسرے میچ میں سری لنکا کے خلاف کامیابی حاصل کی تھی۔
قومی ٹیم اپنے تیسرے میچ میں روایتی حریف بھارت سے یک طرفہ مقابلے کے بعد شکست کھا گئی تھی جبکہ آسٹریلیا کیخلاف بھی گرین شرٹس کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔
قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے افغانستان کے خلاف میچ سے قبل پی سی بی ڈیجیٹل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پاکستانیوں کی ٹیم سے وابستہ توقعات کا علم ہے اور انہیں پورا کرنے کے لیے ہم بے چین ہیں۔ دو میچز میں شکست سے ٹورنامنٹ ختم نہیں ہوا، ابھی پانچ میچ باقی ہیں اور ہم یہاں تاریخ رقم کرنے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کیچ ڈراپ ہونا کھیل کا حصہ ہے۔ اسامہ میر کا پہلا میچ تھا لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ ایسے موقع پر کیچز بہت اہم ہوتے ہیں۔ ایک ڈراپ کیچ کی وجہ سے آپ کسی پر الزام نہیں لگا سکتے۔ یہ ایک ٹیم گیم ہے اور ہم بطور ٹیم جیتتے یا ہارتے ہیں۔ میرے خیال میں جو چیز اہم ہے وہ یہ ہے کہ آپ فیلڈنگ کرتے وقت کتنی جان لگاتے ہیں اور آپ اس سے کتنا لطف اندوز ہوتے ہیں۔
شاہین آفریدی کا کہنا تھا کہ بھارت کی پچز بولرز کے لئے مددگار نہیں ہیں۔ بھارت میں بولنگ کے دوران اتنا سوئنگ نہیں ملتا جتنا انگلینڈ، آسٹریلیا یا نیوزی لینڈ میں ملتا ہے۔ یہاں کی پچز میں زیادہ باؤنس نہیں ہے جس کی وجہ سے ہمیں یہاں ہائی اسکورنگ گیمز دیکھنے کو ملتے ہیں، ایسے میں چند اچھے کیچز یا رن آؤٹ آپ کی ٹیم کو بوسٹ دے سکتے ہیں۔