پاکستان اوربھارت کے درمیان کرکٹ کی بحالی بہت خوش آئند ہوگی، آفریدی

قومی ٹیم کے سابق کپتان و چیف سلیکٹر شاہد آفریدی نے بھارتی کپتان روہت شرما کی جانب سے بھارت اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ کرکٹ کے مطالبے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اوربھارت کے درمیان کرکٹ کی بحالی بہت خوش آئند ہوگی۔ واضح رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری سیاسی کشیدگی کی وجہ سے ایک دہائی سے زائد عرصے سے دونوں ملکوں کے درمیان کوئی باہمی دو طرفہ سیریز نہیں ہوئی ہے۔  
ایک مقامی نیوزچینل سے بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ "روہت شرما نے بہت اچھا جواب دیا۔ دونوں ملکوں کے درمیان سیریز کو شیڈول کرنے کی ضرورت ہے۔ بھارتی کپتان کا یہ ایک حوصلہ افزا بیان ہے۔ 
گرین شرتس کے سابق کپتان نے بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما کے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ سیریز دوبارہ شروع کرنے کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ کا دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پرگہرااثرہے، اگردونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ بحال ہوتی ہے تو یہ بہت اچھی بات ہوگی۔   
سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا کہ دو طرفہ کرکٹ کا پڑوسیوں کے درمیان تعلقات پر "نمایاں" اثر پڑتا ہے۔
یاد رہے کہ شاہد آفریدی نے 2011ء میں بھارت میں کھیلے گئے ورلڈ کپ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی قیادت کی تھی،انہوں نے اپنے ردِعمل میں کہا کہ پاکستانی ٹیم ماضی میں بھی بھارت جا چکی ہے اور اب بھی ایسا ہی ہونا چاہیے کیونکہ اس طرح کی سرگرمیاں ملکوں کے درمیان مثبت تعلقات کو استوار کرنے میں بے حد معاون ثابت ہوتی ہیں، جیسا کہ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ کھیلوں بالخصوص کرکٹ کا پاکستان اور بھارت کے تعلقات پر خاصا اثر رہا ہے۔ ماضی میں ہم نے کرکٹ کھیلنے کے لیے ہندوستان کا دورہ کیا، یہ سرگرمیاں تعلقات استوار کرتی ہیں اور یہ پڑوسیوں کا حق ہے کہ وہ ساتھ ساتھ چلیں۔،،
اس سے قبل روہت شرما نے کہا تھا کہ وہ پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیلنا پسند کریں گے اور ان کی "شاندار" بولنگ لائن اپ کا سامنا کرنے سے لطف اندوز ہوں گے۔ انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے پوڈ کاسٹ کلب پریری فائر پر بات کرتے ہوئے روہت شرما سے پوچھا تھا کہ "کیا آپ کو نہیں لگتا کہ ہندوستان کا پاکستان کے ساتھ باقاعدگی سے کھیلنا ٹیسٹ کرکٹ کے لیے لاجواب ہوگا؟
اس پر روہت شرمانے جواب دیا کہ "میں اس پر پوری طرح یقین رکھتا ہوں، وہ ایک اچھی ٹیم ہیں، ان کے پاس شاندار بولنگ لائن اپ ہے۔ میرے خیال میں یہ ایک اچھا مقابلہ ہوگا خاص طور پر اگر آپ بیرون ملک کی کنڈیشنز میں کھیلیں، اگر یہ ٹیسٹ سیریز ہوتی ہے تو بہت اچھا ہوجائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "میرے خیال میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان آخری ٹیسٹ میچ 2006ء یا 2008ء [2007ء] میں کھیلا گیا تھا جہاں وسیم جعفر نے کولکتہ میں ڈبل سنچری بنائی تھی۔ 
مائیکل وان نے پھر روہت شرما سے پوچھا کہ کیا آپ پاکستان کے ساتھ باقاعدہ سیریز دیکھنا پسند کریں گے؟ اس پر روہت شرما نے جواب میں کہا کہ "میں پسند کروں گا۔ دن کے اختتام پر ہم مقابلے میں شامل ہونا چاہتے ہیں، میرے خیال میں یہ دونوں فریقین کے درمیان زبردست مقابلہ ہوگا۔ ہم ویسے بھی انہیں آئی سی سی ٹورنامنٹس میں کھیلتے ہیں۔ تو اس سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا۔ مجھے صرف خالص کرکٹ میں دلچسپی ہے۔ میں اور کچھ نہیں دیکھ رہا ہوں۔ "یہ صرف خالص کرکٹ ہے۔ بلے اور گیند کے درمیان جنگ۔ یہ ایک زبردست مقابلہ ہوگا تو کیوں نہیں؟‘‘ 
یادرہے کہ بھارت اورپاکستان کے درمیان آخری بار2007ء میں تین میچوں کی ٹیسٹ سیریزکھیلی گئی تھی جوبھارتی ٹیم نے1-0 سے جیتی تھی۔