بنگلہ دیشی ٹائیگرز نے کرکٹ کے میدان میں 21 ویں صدی کی سب سے بڑی فتح حاصل کرلی، دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والے واحد ٹیسٹ میچ میں افغانستان کو 546 رنز سے بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
شیر بنگلہ اسٹیڈیم میں میزبان سائیڈ نے جمعے کو ہی 425 رنز 4 وکٹ پر دوسری اننگز ڈیکلیئرڈ کر دی تھی،افغانستان کو 662 رنز کا ہدف دینے سے ہی ٹائیگرز کی جیت کا امکان روشن ہوگیا تھا۔
گزشتہ روز پہلی ہی گیند پر ابراہیم زدران کی وکٹ گنوانے والی افغان ٹیم نے کھیل ختم ہونے تک2وکٹوں کے نقصان پر 45 رنز بنا لیے، چوتھی صبح مہمان سائیڈ نے مزاحمت کی بھرپور کوشش کی مگر میزبان بولرز کے سامنے اس کی ایک نہ چلی، کھیل کو اختتام کے قریب دیکھنے کی وجہ سے ابتدائی سیشن میں توسیع کی گئی۔
افغانستان کے آخری بلے باز ظاہر خان، تسکین کے بائونسر پر ریٹائر ہرٹ ہوئے، اس طرح افغان ٹیم کی دوسری باری 115 رنز پر تمام ہوگئی، رحمت شاہ نے سب سے زیادہ 30 رنز بنائے، تسکین نے 4 اور شرف الاسلام نے 3 وکٹیں لیں۔
اس طرح بنگلہ دیش کو 546 رنز سے فتح حاصل ہوئی ،یہ 21 ویں صدی اور ٹیسٹ تاریخ میں تقریباً 90 برس کے دوران سب سے بڑی فتح ہے، اس سے قبل آسٹریلیا نے 1934 میں انگلینڈ کو 562 رنز سے ہرایا تھا، یہ بنگلہ دیش کا اپنی آخری بڑی فتح سے تقریباً دگنا مارجن ہے، اس سے قبل ٹیم نے زمبابوے کو چٹاگانگ میں 2005 میں 226 رنز سے مات دی تھی۔