سابق سری لنکن بولر سچیتھرا سینانائیکے پر سفری پابندی عائد

تفصیلات کے مطابق سری لنکا کی ایک عدالت نے سابق قومی کرکٹر سچیتھرا سینانائیکے پر سفری پابندی عائد کر دی ہے، وہ پہلے کھلاڑی ہیں جن کے خلاف انسداد بدعنوانی کے نئے قانون کے تحت میچ فکسنگ کی تحقیقات کی جائے گی۔ 38 سالہ سابق آف اسپنر کا پاسپورٹ اس وقت ضبط کر لیا گیا جب ریاستی وکلاء نے لنکا پریمیئر لیگ (ایل پی ایل) 2020ء کے ایک واقعے کی تحقیقات کے لیے مزید وقت مانگا۔ 
ایک عدالتی اہلکار نے کولمبو میں میڈیا کو بتایا کہ ’’سفری پابندی 16 اکتوبر تک برقراررہے گی، جب کیس کولمبو مجسٹریٹ کے سامنے چلایا جائے گا۔‘‘ ستمبر 2016ء میں آسٹریلیا کے خلاف اپنا آخری بین الاقوامی میچ کھیلنے والے سینانائیکے پر ایل پی ایل کے دو کھلاڑیوں کو 2020ء میں اپنے میچز فکس کرنے کے لیے متاثر کرنے کا الزام ہے۔ 
وہ فروری 2020ء میں ہر قسم کے کھیل سے ریٹائر ہوگئے تھے لیکن ان کے طرز عمل کی تحقیقات جاری رہی۔ 
پولیس نے کہا کہ سینانائیکے پہلے کھلاڑی ہیں جن پر 2019ء کے کھیلوں کے قانون کے تحت مقدمہ چلایا گیا جو میچ فکسنگ کو مجرمانہ فعل کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔ سزا کے نتیجے میں زیادہ سے زیادہ 10 سال قید، 100 ملین روپے (317,000 ڈالرز) سے زیادہ جرمانہ یا دونوں عائد ہوسکتے ہیں۔ سینانائیکے کے خلاف باقاعدہ الزامات اکتوبر میں پیش کیے جائیں گے۔ 
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے کرپشن کے الزام میں سری لنکا کے کئی ہائی پروفائل کرکٹرز کے خلاف تحقیقات کی گئی اور سزائیں دی جاچکی ہیں لیکن سینانائیکے پہلے ایسے کھلاڑی ہیں جن کے خلاف مجرمانہ کارروائی کے تحت انویسٹی گیشن کی گئی۔ اس کے بعد وزیر کھیل ہرین فرنینڈو نے نومبر 2019ء میں سخت نیا قانون متعارف کرایا جب کہ آئی سی سی نے سری لنکا کو اپنے دائرہ کار میں دنیا کے بدعنوان ترین ممالک میں سے ایک سمجھا۔ 
سری لنکا کے ایک اور سابق وزیر کھیل، مہندانند التھگامگے نے 2021ء میں پارلیمنٹ کو بتایا کہ سری لنکا میں میچ فکسنگ عروج پر ہے۔ سری لنکا کی 1996ء کاورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے کپتان ارجن راناٹنگا نے 2021ء میں شائقین پر زور دیا تھا کہ وہ قومی ٹیم میں "بدانتظامی، بدعنوانی اور بدنظمی" کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے میچ دیکھنے کا بائیکاٹ کریں۔