پشاور زلمی کے فاسٹ بولر وہاب ریاض، کپتان بابر اعظم کی کپتانی میں کھیل کر پاکستانی ٹیم میں واپسی کی امید کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ کرکٹ میری زندگی ہے، اس کی وجہ سے ہی سب کچھ ہوں۔ کراچی میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وہاب ریاض کا کہنا تھا کہ ہم پلان کے مطابق کھیلے اور کامیابی حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے لیے افتخار احمد اور سرفراز احمد نے اچھی بیٹنگ کی، افتخار آج کل اچھی فارم میں ہے، اسے رنز کرتا دیکھ کر اچھا لگ رہا ہے۔
وہاب ریاض کا کہنا تھا کہ صائم ایوب نوجوان ہے، اس کا اچھا مستقبل ہے۔ قومی ٹیم میں اپنے کم بیک کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے وہاب ریاض کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ یہاں پرفارمنس دے کر کم بیک کروں۔ نوبال کا تذکرہ کرتے ہوئے وہاب ریاض کا کہنا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں نو بال کرائم ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہر بولر ہر روز پرفارم نہیں کرتا، ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں مار تو پڑتی ہے۔ مار پڑ جانا بڑی بات نہیں، غلطیاں سدھارنا ضروری ہے، غلطیوں پر قابو پانا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ خاموشی کے بعد جو طوفان آنا ہوتا ہے وہ ہماری بولنگ کے آخری پانچ اوورز میں آجاتا ہے۔ پشاور زلمی کے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ ایک ایک میچ کو لے کر اطمینان سے آگے جاتے ہیں۔ انہوں نے محمد حسنین کی بولنگ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حسنین کی بولنگ کافی اچھی ہوگئی ہے۔
وہاب ریاض کا کہنا تھا کہ کپتان کوئی بھی ہو، گراؤنڈ پر پرفارم کرنا تو پلیئر کا کام ہے۔ کھلاڑیوں کے لیے اہم ہے کہ وہ میچ کی صورتحال کو سمجھ کر پلان کریں۔
کھلاڑیوں کی انجریز پر بات کرتے ہوئے وہاب ریاض کا کہنا تھا کہ پلیئرز کو انجری ہونا گیم کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے کھیلنے کی خواہش مجھے اسٹرینتھ دیتی ہے۔ جس دن یہ خواہش نہیں رہی اس دن کھیلنے کا مزہ نہیں ہوگا، کرکٹ میری زندگی ہے، کرکٹ کی وجہ سے ہی سب کچھ ہوں۔