یاسر شاہ ناسازگار کنڈیشنز میں بھی یادگار کارکردگی پیش کرنے کیلیے پْرعزم ہیں۔
مانونٹ مانگونئی سے فون پر نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کو خصوصی انٹرویو میں یاسر شاہ نے کہاکہ نیوزی لینڈ کی پچز عام طور پر فاسٹ بولرز کیلیے سازگار ہوتی ہیں، یہاں اسپنرز کیلیے کم مواقع ہوتے ہیں لیکن اچھی لائن اور لینتھ کی مدد سے سلوبولرز کو بھی ہر طرح کی کنڈیشنز میں کامیابی مل سکتی ہے، مجھے موقع ملا تو پوری کوشش ہوگی کہ بہتر بولنگ سے پیسرز کو اچھی سپورٹ فراہم کروں۔
انھوں نے کہا کہ قرنطینہ مکمل کرنے کے بعد ابتدا میں تھوڑی دشواری ہوئی، کوئنز ٹاؤن میں ٹریننگ سے ردھم میں آنے کا اچھا موقع ملا، وانگرائے میں نیوزی لینڈ اے کیخلاف 4 روزہ میچ میں فارم بہتر ہوگئی اور5 وکٹیں بھی حاصل کیں، میں یادگار کارکردگی دھکانے کی کوشش کروں گا، ٹورنگا میں نیٹ پریکٹس کے دوران بھی ایک چیز پیش نظر رکھ کر بولنگ کی کہ کیوی کنڈیشنز میں بیٹسمینوں کو غلطی پر مجبور کرنے کیلیے وکٹ ٹو وکٹ گیندیں کرنا ہوں گی۔
ایک سوال پر لیگ اسپنر نے کہا کہ ظفر گوہر ابھی ٹیسٹ ڈیبیو کے منتظر ہیں، میں نیٹ میں بولنگ کرتے ہوئے انھیں بتاتا رہا کہ اگر پہلا ٹیسٹ کھیلنے کا موقع ملا تو مقامی کنڈیشنز میں کیا حربے کارگر ثابت ہوسکتے ہیں،وکٹ ٹو وکٹ بولنگ اور ویری ایشن کی مدد سے بیٹسمینوں کو پریشان کرنے کے کیا طریقے ہوسکتے ہیں۔
گذشتہ سال آسٹریلیا کیخلاف ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں 8ویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے سنچری جیسی کارکردگی نیوزی لینڈ میں بھی دہرانے کے سوال پر یاسر شاہ نے کہا کہ اصل ذمہ داری تو بہتر بولنگ سے پیسرز کو بھرپور سپورٹ فراہم کرنا ہے، خاص طور پر میچ کے چوتھے اور پانچویں روز پچ کی کنڈیشنز سے فائدہ اٹھانا چاہوں گا،بہرحال ضرورت پڑی تو ٹیم کے ٹوٹل میں اضافے کیلیے بیٹنگ میں بھی کارکردگی دکھانے کی کوشش ہوگی۔