کائونٹی کرکٹ: یارکشائرکے کپتان شان مسعود کا جوا کمپنی کی تشہیرسے انکار

کائونٹی کرکٹ میں یارکشائرکی کپتانی کرنے والے شان مسعود کے انکار کے بعد ان کی شرٹ کے کالر پر ’’ڈافا بیٹ‘‘ کا لوگو نہیں لگایاگیا۔ شان مسعود انگلش کاؤنٹی کرکٹ میں جوئے کی تشہیر سے خود کو دور رکھے ہوئے ہیں، ان کی شرٹ کے کالر پر کمپنی کا لوگو نہیں لگایا گیا جب کہ دیگر ٹیموں میں شامل پاکستانی کھلاڑیوں کو بھی اس حوالے سے رعایت دی گئی ہے۔ 
تفصیلاے کے مطابق پاکستانی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود ان دنوں انگلینڈ میں جاری لیگ میں یارکشائر کاؤنٹی کی قیادت کررہے ہیں، ہفتے کے روز ان کی کاؤنٹی کا بطور آفیشل پارٹنر ’’ڈافا بیٹ‘‘ سے 2 سالہ معاہدہ ہواتھا، اس کے تحت تینوں فارمیٹس کی کرکٹ میں کھلاڑیوں کی شرٹس کے کالرز پر مذکورہ کمپنی کا لوگو موجود ہوگا، انگلینڈ اور آسٹریلیا سمیت کئی ممالک میں جوا قانونی طور پر ہوتا ہے اور اسٹیڈیمز کے باہر بھی میچز ازور کھلاڑیون کی پرفارمنس پر شرطیں لگائی جاتی ہیں۔ 
اس سے قبل مشہور جوا کپنی’’ڈافا بیٹ‘‘ نے سیروگیٹ ایڈورٹائزنگ کا سہارا لیتے ہوئے ’’ڈافا نیوز‘‘ کے نام سے پاکستان کرکٹ کو بھی کئی بار اسپانسرکیا تھا، مگر حکومت کی جانب سے سختی کیے کے بعد اب ملکی کرکٹ میں سیروگیٹ ایڈورٹائزنگ بند ہو چکی ہے، پی ایس ایل کے دوران ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان نے بھی اس حوالے سے صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے شرٹ پر لگے متنازع لوگو کو اسٹیکر سے چھپا دیا تھا۔
 
کائونٹی کرکٹ میں یارک شائر کے کپتان شان مسعود مذکورہ بیٹنگ کمپنی کی تشہیر نہیں کریں گے، انھوں نے کاؤنٹی حکام پر پہلے ہی اس حوالے سے اپنا موقف واضح کر دیا تھا، یارکشائر نے بھی ان کی خواہش کا احترام کیا ہے اور انہیں رعایت دی ہے۔
شان مسعود اپنے دوستانہ رویے کی وجہ سے ساتھی کھلاڑیوں میں خاصے مقبول ہیں جبکہ دیگر ٹیموں میں شامل پاکستانی کرکٹرز بھی جوئے، سیروگیٹ ایڈورٹائزنگ، الکحل، پورک یا آڈلٹ انٹرٹینمنٹ کے حوالے سے کسی بھی قسم کی ایڈورٹائزنگ سے دوررہتے ہیں۔ 
یہ بھی اچھی بات ہے کہ انگلش کرکٹ بورڈ اور کاؤنٹیز غیرملکی کھلاڑیوں کے مذہبی جذبات کا پورا خیال رکھتی ہیں، متنازع چیزوں کی تشہیر سے انکار کے باوجود معاوضے میں کوئی کٹوتی بھی نہیں ہوتی۔ ماضی میں دیگر ممالک کے کئی کھلاڑی بھی شراب اور جوئے کی کمپنیوں کی تشہیر سے انکار کر چکے ہیں، ان میں جنوبی افریقہ کے ہاشم آملا سرفہرست ہیں جنہوں نے شراب اور جوا کمنپیوں کی کسی بھی قسم کی تشہیر سے صاف انکار کردیاتھا۔