سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف نے موجودہ بورڈ کی پالیسیز پرعدم اعتماد کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹیو کے عہدے کو غیرضروری قرار دے دیا۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ بورڈ میں تمام اختیارات چیئرمین کے پاس ہونے چاہئیں، احسان مانی کی موجودگی میں وسیم خان کے چیف ایگزیکٹیو ہونے سے معاملات کبھی درست طریقے سے نہیں چل سکتے، حکومت نے احسان مانی کو اگر بورڈ کا سربراہ بنایا ہے توپھرتمام اختیارات اور فیصلے بھی ان کے ہی ہونے چاہئیں،چیف ایگزیکٹیو کو اختیارات سونپنے سے دونوں بڑوں کے درمیان اختلافات سننے کو مل رہے ہیں۔
ذکا اشرف نے کہا کہ ڈپارٹمنٹل کرکٹ کے خاتمے سے پاکستان کرکٹ کا معیار مزید نیچے جارہا ہے، بہت سے کھلاڑی بے روز گار ہوکر کرکٹ چھوڑنے پر مجبور ہیں، ان حالات میں پاکستان کو مستقبل کیلیے اچھا ٹیلنٹ ملنا بہت مشکل ہوجائیگا۔
انھوں نے کہا کہ ٹیم میں گروپنگ لگ رہی ہے، پی سی بی کو چاہیے کہ مصباح اور محمد عامر کے درمیان اختلافات جلد سے جلد ختم کرائے، مصباح بہت اچھے کپتان تھے لیکن ان کو دو عہدے ہرگز قبول نہیں کرنے چاہیے تھے۔