کورونا وائرس کی عالمی وباء کے دنوں میں پاکستان دنیا کی وہ پہلی مینز کرکٹ ٹیم ہوگی جو زمبابوے کا دورہ کرے گی۔دونوں ٹیموں کے مابین 3 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل اور 2 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کا آغاز 21 اپریل سے ہوگا۔
21،23 اور 25 اپریل کو 3 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کھیلنے کے بعددونوں ٹیمیں 29 اپریل سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں مدمقابل آئیں گی۔یہ پہلا موقع ہوگا کہ جب دونوں ٹیمیں 2013 کے بعدزمبابوے میں طویل طرز کی کرکٹ میں مدمقابل آئیں گی۔ سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ 7 سے 11 مئی تک کھیلا جائے گا۔
دونوں ممالک کی مابین شیڈول اس سیریز کے تمام میچز ہرارے اسپورٹس کلب میں کھیلے جائیں گے۔ سیریز میں شامل تینوں ٹی ٹونٹی میچز پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے جبکہ ٹیسٹ میچز دوپہر 12:30 بجے شروع ہوں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ ان غیرمعمولی اور مشکل حالات کے باوجود عالمی کرکٹ مقابلوں کو جاری رکھنے کی پالیسی اختیار کیے ہوئے ہے۔ کورونا وائرس کی اس عالمی وباء سے اب تک پاکستان کرکٹ ٹیم انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کا دورہ کرنے کے ساتھ ساتھ زمبابوے اور جنوبی افریقہ کی ٹیموں کی میزبانی کرچکا ہے۔اس دوران پاکستان شاہینز کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ جبکہ قومی خواتین کرکٹ ٹیم نے جنوبی افریقہ اور زمبابوے(مکمل نہ ہوسکا) کا دورہ کیا۔ قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم بھی آئندہ ماہ بنگلہ دیش کا دورہ کرے گی۔
زمبابوے نے اس سے قبل اپنی سرزمین پر جس آخری سیریز کی میزبانی کی تھی وہ جنوری 2020 میں سری لنکا کے خلاف کھیلی گئی تھی۔
ذاکر خان، ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ پی سی بی:
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل ذاکر خان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وباء کے ان ایام میں پاکستان کرکٹ بورڈ بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کے لیے صف اول کا کردار ادا کرتا رہا ہے اور دورہ زمبابوے اس کی ایک تازہ مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی خواتین کرکٹ ٹیم کے بعد اب قومی مینز کرکٹ ٹیم کا دورہ زمبابوےدونوں بورڈز کے درمیان بہترین تعلقات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وہ اپرمید ہیں کہ پاکستان اور زمبابوے کے درمیان سیریز سے کرکٹ فینز کو عمدہ میچز دیکھنے کو ملیں گے۔
قومی کرکٹ ٹیم اس وقت تین ون ڈے اور تین ٹی ٹونٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیلنے کی غرض سے جنوبی افریقہ میں موجود ہے، جہاں سےوہ 17 اپریل کو زمبابوے روانہ ہوجائے گی۔
پاکستان اور زمبابوے کے درمیان اب تک کھیلے گئے تمام 14 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز پاکستان نے جیتے جبکہ 17 ٹیسٹ میچز میں سے 10 پاکستان نے جیتے، 4 ڈرا ہوئے جبکہ 3 زمبابوے نے جیتے۔
اسکواڈز:
ٹی ٹونٹی: بابر اعظم (کپتان)(سینٹرل پنجاب) ، شاداب خان (نائب کپتان) (ناردرن)، ارشد اقبال (خیبرپختونخوا)، آصف علی (ناردرن)، دانش عزیز(سندھ)، فہیم اشرف (سینٹرل پنجاب)، حیدر علی (ناردرن)، حارث رؤف(ناردرن) ، حسن علی (سینٹرل پنجاب) ، محمد حفیظ (خیبرپختونخوا)، محمد حسنین (سندھ)، محمد نواز (ناردرن)، محمد رضوان(خیبرپختونخوا) ، محمد وسیم جونیئر (خیبرپختونخوا)، سرفراز احمد(سندھ) ، شاہین شاہ آفریدی (خیبرپختونخوا)، شرجیل خان(سندھ) اور عثمان قادر(سینٹرل پنجاب)۔
ٹیسٹ: بابر اعظم (کپتان) (سینٹرل پنجاب)، محمد رضوان (نائب کپتان) (خیبرپختونخوا) ، عبداللہ شفیق (سینٹرل پنجاب)، عابد علی (سینٹرل پنجاب)، اظہر علی (سینٹرل پنجاب)، فہیم اشرف (سینٹرل پنجاب)، فواد عالم (سندھ)، حارث رؤف (ناردرن)، حسن علی (سینٹرل پنجاب) ، عمران بٹ (بلوچستان)، محمد نواز (ناردرن)، نعمان علی (سندھ)، ساجد خان (خیبرپختونخوا) ، سلمان علی آغا(سدرن پنجاب) ، سرفراز احمد(سندھ) ، سعود شکیل (سندھ)(فٹنس سے مشروط)، شاہین شاہ آفریدی (خیبرپختونخوا)، شاہنواز دھانی (سندھ)، تابش خان (سندھ) اور زاہد محمود(سدرن پنجاب)۔
شیڈول:
21 اپریل: پہلا ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ ، ہرارے اسپورٹس کلب ، ہرارے
23 اپریل : دوسرا ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ ؛ ہرارے اسپورٹس کلب ، ہرارے
225 اپریل: تیسراٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ ؛ ہرارے اسپورٹس کلب ، ہرارے
29 اپریل تا مئی: پہلا ٹیسٹ میچ؛ ہرارے اسپورٹس کلب ، ہرارے
7 تا11 مئی: دوسرا ٹیسٹ میچ؛ ہرارے اسپورٹس کلب ، ہرارے