featured
English

ایک مزددر بچے کا بہترین کرکٹر بنے کا خواب

مسیح اللہ کا پسندیدہ کھلاڑی عبدالرزاق ہے اور خود اُن کی طرح ایک کامیاب کرکٹر بنے کی کوشش کررہا ہے

ایک مزددر بچے کا بہترین کرکٹر بنے کا خواب PHOTO: File

دہشت گردی سے متاثر ضلع باجوڑ کا  چودہ سالہ مسیح اللہ پورا دن روالپنڈی شہر میں صبح سے دوپہر تک ہینڈ فری بھیج کر بعد میں کرکٹ کلب میں تربیت کے حصول کے لئے اس اُمید جاتاہے کہ وہ مستقبل میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے بہترکھلاڑی بن سکے۔ کلب میں دوسرے بچوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے سخت محنت کررہا ہے جبکہ مسیح کا باؤلنگ سپیڈ 133کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار ہے۔خاندان کے معاشی ضروریا ت پورا کرنے کے بھاری ذمہ داریاں مسیح اللہ کے کمزور کندوں پر کیونکہ وہ پانچ بہن بھائیوں میں سب بڑ ا ہے۔اُن کاکہنا ہے کہ کھیل کا شوق ایک جنون حد تک ہے جس کو پورا کرنے لئے میں سخت محنت کررہا ہوں کیونکہ ایک طرف مزدوری کرنا اور دوسرے طرف کھیل کو وقت دینا انتہائی مشکل ہوتا ہے کیونکہ رات کو میں اتنا تھکاوٹ محسوس کررہا ہوتا ہوں کہ گھر پہنچتے ہی جلدی رات کا کھانا لیکر سو جاتاہوں۔ 

مسیح اللہ باجوڑ میں صادق آباد گاؤں کا رہائشی ہے۔ 2008میں علاقے میں دشت گردی کے خلاف جنگ میں اُن کا والد سید بادشاہ ماراگیا۔ یہ واقعہ اُن کے خاندان کے لئے بہت بڑا سانحہ تھا کیونکہ اُ ن کاوالد چاہتا تھاکہ وہ اپنے بچوں کو بہتر مستقبل دے سکے لیکن ایسا نہ ہوسکا اور اُن کے جانے کے بعد گھروالوں کے مسائل میں کافی اضافہ ہوا۔ مسیح اللہ راولپنڈی میں کئی مزدوروں کیساتھ ایک کمرے میں اکھٹے رہائش پذیر ہیں اور وہ سال میں دو تین مرتبہ گھر آتاہے۔ 

مسیح اللہ کا پسندیدہ کھلاڑی عبدالرزاق ہے اور خود اُن کی طرح ایک کامیاب کرکٹر بنے کی کوشش کررہا ہے اُن کا کہنا ہے کہ جب ٹی وی پر کرکٹ میچ چلا رہا ہوتا ہے تو بس ایک ہی خواہش ہوتا ہے کہ بس ایک دن میں بھی اپنے ملک پاکستا ن کیلئے عالمی سطح پر کھیل سکو۔

مسیح اللہ چوہدری رحمت علی کلب جو کہ 1970میں قائم ہوا تھاکیساتھ وابستہ ہے جہاں پراُن کے تربیت کی ذمہ دار کوچ شہزاد خرم خان ہے جوکہ اس کلب کا کپتان بھی رہ چکاہے۔ وہ مسیح اللہ کے بارے میں کہتا ہے کہ مسیح اللہ خداداد قابلیت کا حامل ہے اور اُس میں قدرتی ٹیلنٹ ہے۔ اس کو جب میں نے پہلی بار دیکھا تو مجھ کو اس کی پرفارمنس نے خاصا متاثر کیا اور میں نے سوچا کہ اگر اس بچے پر تھوڑا محنت کیاجائے تو یہ ایک اچھا باؤلر بن سکتاہے۔ 

مسیح اللہ جس کلب کے ساتھ وابستہ ہے اُس کا کوچ شہزاد خرم خان ہے جن کا کرکٹ کے ساتھ طویل ناطہ رہا ہے اور خود اس کلب کا کپتان بھی رہا ہے۔اُنہوں نے مسیح کے بارے میں کہاکہ وہ دوسرے بچوں کے نسبت غیر معمولی صلاحیت کا مالک ہے اور کھیل کو سمجھنے کے لئے انتہائی سخت محنت کررہا ہے۔اُن کاکہنا تھاکہ حال ہی میں اپنے کلب کے دورہ لاہور کے موقع پر مسیح کو کو دو ٹی ٹوئنٹی میچز میں کھیلنے کا موقع فراہم کیا جہاں پر اُنہوں نے بہت ہی آچھی کارکردگی دیکھائی

گھر کی ذمہ داریوں کے ساتھ کھیل مشکل شوق کے ساتھ ساتھ مسیح اللہ کے باقاعدہ پڑھائی ممکن نہیں البتہ پرائیوٹ اُمیدوار کے حیثیت سے جماعت دہم کی امتحان کی تیاریاں کررہے ہیں جبکہ چھوٹے بہن بھائی کو پڑھائی کے لئے سرکاری سکول بھیجتا ہے۔ اُن کی والدہ بھی اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لئے کافی پریشان رہتی ہے لیکن وہ اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لئے کافی پر اُمید ہے۔

خرم خان کا کہنا ہے وزیر اعظم عمران خان کے سفارش پر لائے گئے کرکٹ کے نئے نظام جس میں 16کرکٹ ریجن کو 6ریجن تک محدود کرکے کہ مسیح اللہ جیسا غریب کھلاڑی جواپنے خاندان کا واحد کفیل ہے وہ کیسے اس نظام میں آگے جائیگا کیونکہ جن کے پاس وسائل نہیں تو کیسے اپنے کھیل پر توجہ مرکوز کرسکتاہے جبکہ مسیح تو اپنے پوری خاندان کا واحد کفیل ہے۔ خرم خان کا مسیح اللہ کے بارے میں مزید کہنا ہے کہ مسیح اللہ کا ردھم اور باؤلنگ کے دوران کلائی کا استعمال ٹھیک ہے لیکن مسیح اللہ کا ڈائیٹ پلان کا مسئلہ ہے کیونکہ غربت کیوجہ سے مسیح اللہ کو وہ خوراک دستیاب نہیں جو ایک کھلاڑی کو ہوتاہے۔ اُن کے مطابق کلب کی طرف سے مسیح اللہ کا خصوصی خیال رکھا جاتاہے اور اُس سے ماہانہ فیس بھی نہیں لیا جاتا اور مختلف قسم کے چارجز میں خصوصی چھوٹ دیاگیاہے۔