ایک پی ایس ایل فرنچائزکا بورڈ کوفیس کی مد میں دیاگیا چیک باؤنس ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
قانونی چارہ جوئی کے عندیے پر تمام ٹیموں نے حکام سے ایسا نہ کرنے کی درخواست کردی،قانون کے تحت اس جرم کی 3 سے 10 سال کی سزا ہے۔ دوسری جانب تاحال صرف ایک ہی فرنچائز نے پلیئرز فیس کی آدھی رقم جمع کرائی ہے، دیگر ٹیکس میں ریلیف کے منتظر ہیں۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں لاہور میں منعقدہ گورننگ کونسل میٹنگ کے دوران پی سی بی نے انکشاف کیاکہ ایک پی ایس ایل فرنچائز کی جانب سے دیا گیا چیک باؤنس ہوگیا اور وہ اس کیخلاف قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ چیک باؤنس ہونے پر اگر ایف آئی آر درج کرائی جائے تو دگنی رقم کا جرمانہ اور 3 سے 10 سال کی سزا کا قانون ہے، میٹنگ میں موجود تمام افراد نے حکام سے درخواست کی کہ وہ معاملے کو آگے نہ بڑھائیں کیونکہ اس سے لیگ کی ہی بدنامی ہو گی، ذرائع کے مطابق پی سی بی نے فرنچائزز کے نمائندوں سے کہا کہ وہ شرمندگی سے بچانے کیلیے مذکورہ ٹیم کا نام تو ظاہر نہیں کر رہے البتہ سب اپنے واجبات جلد از جلد ادا کر دیں۔
اب تک کم از کم تین فرنچائزز کو بورڈ کو فیس کا کچھ حصہ دینا ہے، ایک کی بینک گارنٹی جمع لہذا اس کے حوالے سے حکام کو کوئی فکر نہیں، دیگر 2 نے پوسٹ ڈیٹڈ چیکس دیے ہوئے ہیں، تاحال صرف ایک ہی فرنچائز نے پلیئرز فیس کی آدھی رقم پی سی بی کے پاس جمع کرائی ہے، باقی سب ٹیکس کا مسئلہ حل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں، اس حوالے سے تاحال حکومت کی جانب سے کوئی حوصلہ افزا جواب سامنے نہیں آیا۔ واضح رہے کہ قوانین کے تحت ڈرافٹ کے بعد فرنچائززکوپلیئرزکی آدھی فیس بورڈکو دینا ہوتی ہے۔