بھارت نے دورۂ آسٹریلیا کیلیے بھی نازنخرے دکھانا شروع کردیے، کینگرو دیس میں اپنے کھلاڑیوں کے 14 روزہ قرنطینہ پر اعتراض کردیا،صدر بی سی سی آئی ساروگنگولی نے کہاکہ ہم دسمبر میں ٹور کیلیے تیار مگر آئسولیشن کا دورانیہ کم ہونا چاہیے، ہم نہیں چاہتے کہ کھلاڑی اتنی دور جا کر2 ہفتوں کیلیے ہوٹل کے کمروں تک محدود رہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ ٹیم کو4 ٹیسٹ اور محدود اوورز کے میچز کیلیے دسمبر میں کینگرو دیس کا رخ کرنا ہے، وہاں دوسرے ممالک سے آنے والے افراد کو کورونا وائرس کے پیش نظر لازمی 14 روزہ قرنطینہ کرنا پڑتا ہے، حال ہی میں میلبورن میں وائرس کے نئے کیسز سامنے آنے کے بعد سے آسٹریلوی حکومت کی جانب سے اقدامات مزید سخت کیے گئے ہیں، مگر بھارتی بورڈ اپنے کھلاڑیوں کو اتنے طویل قرنطینہ کے حق میں نہیں اور اس میں چھوٹ کا مطالبہ کردیا ہے۔
ایک ٹی وی انٹرویو میں بی سی سی آئی کے صدر ساروگنگولی نے کہاکہ ہم اس ٹور کی تصدیق کرتے ہیں، دسمبر میں ہماری ٹیم آسٹریلیا جائے گی لیکن ہمیں امید ہے کہ وہاں پر قرنطینہ کی مدت میں کچھ کمی ہوگی، ہم نہیں چاہتے کہ کھلاڑی اتنی دور جا کر2 ہفتوں تک ہوٹل کے کمروں میں بیٹھے رہیں، یہ بہت ہی مایوس کن ہوگا، جیسا کہ میں کہہ رہا ہوں کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ وائرس کے حوالے سے زیادہ محفوظ ہیں، صرف میلبورن میں ہی یہ وبا زیادہ دکھائی دیتی ہے، اسی وجہ سے ہم اپنی ٹیم وہاں بھیج رہے ہیں لیکن بہرحال قرنطینہ کی مدت میں کمی کرنا ہوگی تاکہ کھلاڑی جلد سے جلد کرکٹ کی جانب واپس لوٹ آئیں۔
یاد رہے کہ انگلینڈ کیخلاف ٹیسٹ سیریز کھیلنے میں مصروف ویسٹ انڈین کرکٹ ٹیم کو بھی اپنی آمد پر 14 روز کا قرنطینہ اختیار کرنا پڑے گا۔ کینگروز سے ٹیسٹ سیریز کے حوالے سے گنگولی نے واضح کیا کہ اس بار مقابلے زیادہ سخت ہوں گے، میزبان سائیڈ مکمل قوت کے ساتھ میدان سنبھالے گی۔ یاد رہے کہ 2 برس قبل بھارتی ٹیم نے آسٹریلیا میں تاریخ کی پہلی ٹیسٹ سیریز 1-2 سے جیتی تھی،اس وقت کینگرو دستے میں بال ٹیمپرنگ کی وجہ سے پابندی کے باعث اسٹیون اسمتھ اور ڈیوڈ وارنر شامل نہیں تھے۔