جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم کے حوالے سے کھلاڑیوں میں تشویش کی لہر موجود ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کی روک تھام کیلیے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ’’اے‘‘، ’’بی‘‘ اور ’’سی‘‘ کیٹیگری میں شامل ملکوں کی نئی فہرست جاری کی ہے،’’سی‘‘ کیٹیگری میں جنوبی افریقہ، برازیل، کولمبیا، بوٹسوانا اور دیگر سمیت 12ملک شامل ہیں۔
ان ملکوں میں موجود کورونا وائرس کی جنوبی افریقی اور برازیلین قسم کو بہت زیادہ خطرناک قرار دیتے ہوئے وہاں سے مسافروں کی آمد پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے، پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے افراد بھی واپس نہیں آ سکیں گے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ جنوبی افریقہ سے کسی بھی مسافر کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں،دوسری جانب پاکستان ٹیم 3ون ڈے اور 4ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے کیلیے جا رہی ہے،اسکواڈ 26مارچ کو لاہور سے براہ راست جوہانسبرگ روانہ ہوگا،جنوبی افریقہ کے بعد دورئہ زمبابوے بھی ہونا ہے جہاں سفری مشکلات کو پیش نظر رکھتے ہوئے قومی ویمنز ٹیم کو واپس بلالیا گیا تھا، قومی اسکواڈ کی وطن واپسی 12مئی کو ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا کے سائے میں ٹریننگ کرنے والے کرکٹرز ملکی صورتحال کے حوالے سے زیادہ گھبراہٹ کا شکار نہیں لیکن مگر جنوبی افریقہ میں حالات پر تشویش میں مبتلا ہیں۔
ایک کرکٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پرکہا کہ نیوزی لینڈ میں مشکل ترین قرنطینہ ضرور تھا مگر بعد ازاں کورونا فری ملک میں گھومنے پھرنے کی آزادی بھی ملی،جنوبی افریقہ میں حالات بہت مختلف ہوں گے، دوسری جانب ملک کیلیے کھیلنا بھی ایک بہت بڑا اعزاز ہے، ایس او پیز پر عمل درآمد کی ہر ممکن کوشش کریں گے تاکہ کسی ناخوشگوار صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔