شیردل پاکستانی کرکٹرز نے انگلش میدان آباد کرنے پرآمادگی ظاہر کر دی جب کہ پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کا کہنا ہے کہ کسی نے بھی دورے سے انکار نہیں کیا اور ہمیں باضابطہ طور پر دستیابی ظاہر کر دی۔
وسیم خان کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے مستقبل پر آئی سی سی 28 مئی کو تبادلہ خیال کرے گی، ایونٹ ملتوی ہونے پر اگر شیڈول اگلے سال پی ایس ایل سے متصادم ہوا توبھرپور مخالفت کرینگے، البتہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ اکتوبر، نومبر 2021 میں ہی انعقاد ہوگا۔
وسیم خان نے ان خیالات کا اظہار نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو میں کیا۔ تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان ٹیم کے دورۂ انگلینڈ کا شیڈول تبدیل ہو رہا ہے،سیریز کا انعقاد جولائی،اگست میں کیا جائے گا، پی سی بی نے دورے پر اصولی رضامندی ظاہر کر دی تھی،گذشتہ دنوں کھلاڑیوں کو بھی اس حوالے سے اعتماد میں لیتے ہوئے فیصلے کا اختیار دیا گیا۔
پی سی بی کے سی ای او کا کہنا ہے کہ کسی نے بھی انکار نہیں کیا اور سب دورے کیلیے تیار ہیں،ہ میں نے پلیئرز پر واضح کر دیا تھا کہ اگر ان میں سے کوئی انگلینڈ نہیں جانا چاہے تو ہم قطعی طور پر زور نہیں ڈالیں گے لیکن ابھی تک کسی نے ٹور پرتشویش کا اظہار نہیں کیا، سب سیریزکیلیے پْرجوش اور پی سی بی پر مکمل اعتماد کرتے ہیں، انگلش کرکٹ بورڈ بھرپور انتظامات کر رہا ہے، ہمیں اس پر کوئی شبہ نہیں ہے، ہمارے لیے کھلاڑیوں کی صحت و حفاظت پہلے اور کرکٹ دوسرے نمبر پر ہے،ان کیلیے جو اچھا ہو گا ہم وہی کریں گے۔
وسیم خان نے کہا کہ دورۂ انگلینڈ کے حوالے سے مزید پیش رفت میں 2 سے3 ہفتے لگ جائینگے،انگلش کرکٹ بورڈ ایک اور ویڈیوکانفرنس کا اہتمام کریگا،جون کے پہلے ہفتے میں ایسا ہو سکتا ہے۔
آسٹریلیا میں مقیم بولنگ کوچ وقار یونس کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ غیرملکی ایئر لائنز نے جلد آپریشنز کے آغازکا اعلان کردیا ہے،جب فلائٹس شروع ہوں گی تو وقار یونس بھی پاکستان آ جائیں گے، اگر ایسا نہ ہو سکا تو وہ براہ راست سڈنی سے انگلینڈ پہنچیں گے۔
وسیم خان نے کہا کہ رواں برس آسٹریلیا میں شیڈول ٹوئنٹی20 ورلڈکپ کے مستقبل کا ابھی کچھ نہیں پتا،28 مئی کو آئی سی سی کی بورڈ میٹنگ میں تبادلہ خیال ہوگا،اس کے بعد چیئرمینزکمیٹی کے اجلاس میں ہی کوئی فیصلہ کیا جائیگا،اس سوال پر کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت آئی پی ایل کی ونڈو کیلیے میگا ایونٹ کو ملتوی کرانا چاہتا ہے انھوں نے کہا کہ ابھی قیاس آرائیاں بہت ہو رہی ہیں لیکن جب تک آئی سی سی اعلان نہیں کرتی کچھ پتا نہیں کہ کیا ہوگا۔
ایک سوال پر وسیم خان نے کہا کہ اگر منتظمین ورلڈکپ کیلیے فروری، مارچ 2020کی ونڈو دیکھ رہے ہیں تو پی ایس ایل سے شیڈول متصادم ہو گا، ایسی صورت میں ہم بھرپور مخالفت کریں گے، البتہ میرا ذاتی خیال ہے کہ اگر ورلڈکپ ملتوی ہوا تو اگلے سال اکتوبر، نومبر کی تاریخوں پر ہی انعقاد کیا جائے گا، نیوزی لینڈ کی جانب سے پاکستان سے سیریز میں عدم دلچسپی کے سوال پر انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے ہم سے کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔