مردان کا فخرزمان نوعمری سے ہی اڑان بھرنے کو بے تاب تھا، نیوی ٹریننگ کے دوران ہی کرکٹ کا جنون پروان چڑھانے کے بعد انٹرڈسٹرکٹ ٹورنامنٹ کھیلا، پھر قومی ٹیم میں جگہ بناکر ہی دم لیا،ابتدائی کوچز ناظم خان اور اعظم خان نے ہر قدم پر رہنمائی کی۔
پاکستانی تاریخ میں ون ڈے کرکٹ کی پہلی ڈبل سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کرنے والے فخرزمان نے نوعمری میں ہی نیوی کو جوائن کرلیا تھا،’’ایکسپریس‘‘ کو خصوصی انٹرویو میں ان کی ابتدا میں کوچنگ کرنے والے ناظم خان نے بتایا کہ فخرزمان نے 2007/08میں نیوی میں شمولیت اختیار کی،وہ پی این ایس بہادر کی آپریشنل برانچ میں تھے،انھیں کرکٹ کا بے پناہ شوق تھا، سوئمنگ کیلیے آتے تو وہاں کسی نے مجھ سے ملنے کا کہا،اوپنر ملاقات کیلیے آئے تو میرا سوال تھا کہ مردان میں تو کرکٹ ہوتی نہیں آپ کو کیسے شوق ہوگیا؟
انھوں نے کہا کہ یہ میرا جنون ہے، میں نے ٹریننگ کیلیے بلایا تو نیٹ میں صلاحیتوں سے متاثر کیا،چند روز بعد ہی میچ کھلایا تو 60رنز بنا دیے، ٹریننگ کا سلسلہ جاری رہا، میں نے پاکستان کرکٹ کلب کے کوچ اعظم خان سے درخواست کی کہ ان کو انٹرڈسٹرکٹ میچز کھیلنے کا موقع دیں،وہاں سلیکٹر ظفر احمد نے منتخب کرلیا،پہلے انڈر19میچ میں 55 اور دوسرے میں 90رنز بنائے۔
کوچ نے بتایا کہ کراچی ریجن کی ٹیم میں آگئے تو فرسٹ کلاس کرکٹ کا سلسلہ شروع ہوگیا،نیوی اکیڈمی کی مصروفیات کی وجہ سے پوری توجہ کھیل پر دینے میں مشکل ہورہی تھی، میں نے ڈائریکٹر کیپٹن مہتاب سے کہا کہ فخر زمان آگے جاسکتا ہے،اسے اکیڈمی ٹریننگ سے تبادلہ کرتے ہوئے اسپورٹس کے شعبے میں ڈال دیتے ہیں، اوپنر کو موقع ملا اور مسلسل جدوجہد کے بعد انھوں نے عالمی کرکٹ میں اپنا لوہا منوالیا۔
اعظم خان نے کہا کہ فخرزمان کا کھیل نکھارنے میں ناظم خان کا اہم کردار ہے،کلب کے نیٹ میں بھی وہی لے کر آئے،میرے پاس اوپنر3دن ٹریننگ کیلیے آتے تھے، باقی دنوں میں ناظم مسلسل کوچنگ اور محنت کرتے ہوئے ان کا کھیل بہتر بنانے کی کوشش کرتے رہے۔
وکٹ پر طویل قیام، فخرزمان نے کوچ کی بات کو پلے سے باندھ لیا
فخرزمان نے کوچ کی بات کو پلے سے باندھ لیا، ناظم خان کا کہنا ہے کہ ڈبل سنچری کا سنگ میل عبور کرنے پر اوپنر اور پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،زمبابوے میں سیریز سے قبل اور دوران بھی میری بات ہوئی تو ان سے کہاکہ ٹی ٹوئنٹی میچز میں ایک ففٹی اور ون ڈے میں ایک سنچری تمہارے شایان شان نہیں، 35 یا 40رنز کی بیشتر اننگز میرے لیے حیرت اور تشویش کا باعث ہیں، وکٹ پر قیام طویل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے میرٹ پر گیندوں کو کھیلو۔
فخرزمان نے وعدہ کیا کہ بڑی اننگز کا عزم لیے میدان میں اتروں گا، زمبابوے میں سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد ون ڈے میچز میں کارکردگی سب کے سامنے ہے،امید ہے اب وہ کم اننگز میں ایک ہزار رنز مکمل کرنے کا ریکارڈ بھی توڑیں گے۔
فخر ہنسی مذاق کے شوقین لیکن سینئرز کی بے پناہ عزت کرتے ہیں
سینئرز کی عزت نے فخرزمان کو باوقار کرکٹ بنادیا،کلب کوچ اعظم خان کا کہنا ہے کہ اوپنر ہنسی مذاق کے شوقین لیکن سینئرز کی بے پناہ عزت کرتے ہیں،وہ5وقت کے نمازی اور عام زندگی میں عجزوانکسار سے کام لیتے ہیں،کوئی کام دل میں ٹھان لیں تو اسے پورا کرنے کیلیے سخت محنت کرتے ہیں۔
ناظم خان نے کہا کہ مضبوط ارادوں کے مالک ہونے کی وجہ سے فخرزمان بڑے اعتماد کے ساتھ چیلنج قبول کرتے ہیں،آسٹریلیا میں وہ ورلڈ ملٹری ٹیم کی جانب سے ماسٹرز الیون کیخلاف کھیل رہے تھے،میں نے کہا کہ یہ میچ تم کو ہی جتوانا ہے، انھوں نے چینلج قبول کیا اور 63رنزکی اننگز کھیل کر ہدف کا حصول ممکن بنا دیا۔
زیادہ پریکٹس کے شوق میں فخرزمان نے بولنگ مشین خراب کردی تھی
زیادہ پریکٹس کے شوق میں فخرزمان نے بولنگ مشین خراب کردی تھی،کوچ ناظم خان نے بتایا کہ نیوی میں ملازمت کے دوران ایک دن اوپنر نے صبح 6بجے ہی چند دوستوں کی مدد سے نیٹ میں بیٹنگ شروع کردی، اوس کی وجہ سے گیند گیلی ہوئی اور مشین خراب ہوگئی،میں نے ڈانٹا کہ آپ کو صبح سویرے ہی پریکٹس کیلیے آنے کا کیا شوق تھا؟ دھوپ نکلنے کا انتظار تو کرلیتے،اس نے معذرت کرتے ہوئے کہا فکر نہ کریں کہ میں قومی ٹیم کی طرف سے کھیلنے کے بعد آپ کو نئی مشین لیکر دے دوں گا۔
فخر کو سپر فٹ بنانے میں نیوی کی ٹریننگ نے اہم کردار ادا کیا
فخرزمان کو سپر فٹ بنانے میں نیوی کی ٹریننگ نے اہم کردار ادا کیا، کوچ ناظم خان کا کہنا ہے کہ نیول اکیڈمی میں اوپنر نے ایک سال بنیادی ٹریننگ جاری رکھی، بعد ازاں شعبہ اسپورٹس میں تبادلے کی وجہ سے ان کو یکسوئی سے کرکٹ کھیلنے کا موقع ملا، نیوی کی بنیادی ٹریننگ نے ان کو جسمانی اور ذہنی طور پر مضبوط بنانے میں اہم کردارادا کیا۔