پی سی بی آئندہ سال جنوری میں نیوزی لینڈ کی میزبانی کا منتظر ہے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وسیم خان نے کہا کہ ہم ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے سفر میں بتدریج آگے بڑھتے جا رہے ہیں، جنوبی افریقی ٹیم کا دورئہ بھارت 18مارچ کو مکمل ہوگا،پروٹیز طویل سیریزکے بعد زیادہ سفر نہیں کرنا چاہتے، اس لیے تینوں ٹی ٹوئنٹی میچز کیلیے راولپنڈی کو موزوں وینیو سمجھا جا رہا ہے،دونوں بورڈز میں بات چیت مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے، کرکٹ ساؤتھ افریقہ شعبہ سیکیورٹی کے سربراہ کو دورئہ پاکستان میں اگر کوئی خدشات ہوئے تو انھیں دورکرنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دورے کی تصدیق ہوگئی تو میچز پی ایس ایل فائنل کے بعد 24،25 اور 27مارچ کو کھیلے جائیں گے، انھوں نے کہا کہ پروٹیز کا دورہ اگرچہ ایک ہی وینیو تک محدود لیکن انتہائی اہم پیش رفت ثابت ہوگا،ہم اگلے سال جنوری میں نیوزی لینڈ سے ہوم سیریز میں 2 ٹیسٹ اور 3ٹی ٹوئنٹی میچز کی میزبانی کیلیے پُرامید ہیں،مقابلے مختلف وینیوز پر شیڈول کیے جائیں گے۔
ایک سوال پر وسیم خان نے کہا کہ موجودہ حالات میں بھارت سے باہمی کرکٹ کے امکانات نظر نہیں آتے تاہم مستقبل میں بہتری کی امید کر سکتے ہیں، دونوں ملکوں کے عوام روایتی حریفوں کو ایکشن میں دیکھنا چاہتے ہیں،انھوں نے کہا کہ آئی سی سی ایونٹس پر اب کسی کا استحقاق نہیں رہا، کوئی بھی میزبانی چاہتا ہے تو اسے اپنے وسائل کو دیکھنا ہوگا،ہمارے پاس بھی آپشنز ہیں جن پر آگے چل کر غور کریں گے۔