ڈوپنگ کیس میں ملوث احمد شہزاد کو کرکٹ بورڈ نے بالاخر چارج شیٹ تھما ہی دی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ریویو بورڈ کی رپورٹ موصول ہوگئی، اوپنر کو 14روز میں جواب دینا ہوگا۔تفصیلات کے مطابق احمد شہزاد کا ڈوپ ٹیسٹ رواں سال مئی میں فیصل آباد میں ہونے والے پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ کے دوران لیا گیا تھا، سب سے پہلے ’’ایکسپریس‘‘ نے اس کی نشاندہی کی، پی سی بی کی جانب سے نتیجہ مثبت آنے کی تصدیق تو کردی گئی لیکن نام بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا گیا کہ حکومتی ریویو بورڈ کی رپورٹ ملنے پر تفصیلات جاری کی جائیں گی۔
غیر معمولی تاخیر کے بعد گذشتہ روز بورڈ نے تصدیق کردی کہ ریویو بورڈ کی رپورٹ موصول ہوگئی اور ڈوپنگ کیس میں ملوث پائے جانیوالے کرکٹر احمد شہزاد ہی تھے، اوپنر کو بدھ کے روز ہی چارج شیٹ جاری کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اوپنرکو باضابطہ طور پر الزامات سے آگاہ کردیا گیا ہے، اس کے ساتھ ہی ان کی عبوری معطلی بھی شروع ہوگئی، طریقہ کار کے مطابق احمد شہزاد کو14روز میں جواب جمع کرانا ہوگا جس کا جائزہ لینے کے بعد سزا کا تعین کیا جائیگا۔
یاد رہے کہ احمد شہزاد سے قبل شعیب اختر، محمد آصف، عبدالرحمٰن، رضا حسن اور یاسر بھی ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد پابندی کا سامنا کرچکے ہیں۔احمد شہزاد نے اگر الزام کو تسلیم کرلیا اورکوئی معقول وجہ بھی بتائی تو یاسر شاہ کی طرح کم سے کم سزا ہوگی، اگر انھوں نے نتیجے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا تو ’’بی‘‘ سیمپل ٹیسٹ کیلیے بھجوایا جائیگا،عام طور پر نتیجہ ’’اے‘‘ سیمپل سے مختلف نہیں ہوتا اور سزا بھی زیادہ ہوتی ہے،رضا حسن کو 2 سال کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
احمد شہزاد 13 ٹیسٹ، 81 ون ڈے اور 57 ٹی ٹوئنٹی میچزکھیل چکے اور تینوں فارمیٹس میں سنچریاں بنانے والے واحد پاکستانی بیٹسمین ہیں۔