فاسٹ بولر وہاب ریاض نے دورہ انگلینڈ کو قومی ٹیم کے لیے سخت امتحان قرار دے دیا۔
لاہور میں اپنے کلب ماڈل ٹاؤن گرینز میں شجرکاری مہم ہر پشاور زلمی کے کپتان وہاب ریاض نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل میں عمدہ کارکردگی کے باوجود دورہ انگلینڈ کے لیے ٹیم کا حصہ نہ بننے کا دکھ ہے، محنت جاری رکھوں گا، ابھی تین چار سال مزید کرکٹ کھیلنا چاہتا ہوں تاہم کسی پر بوجھ نہیں بنوں گا، محنت پر یقین رکھتا ہوں اور پر امید ہوں کہ کم بیک کرسکوں گا۔
وہاب ریاض نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں شعیب ملک سمیت سینئر کرکٹرز ہمیشہ ٹیم کی ضرورت ہوتے ہیں، اگر وہ اس پریشر سے بھرپور ایونٹ میں ساتھ ہوں گے تو زیادہ فائدہ ہوسکتا ہے، اب یہ سلیکشن کمیٹی پر منحصر ہے کہ وہ کیا پلان رکھتی ہے۔
وہاب کا کہنا تھا کہ شاہ نواز دھانی اچھا بولر ہے، وہ پی ایس ایل میں مجھ سے زیادہ وکٹ لے گا تاہم اس پر محنت کرنا ہوگی، وہ پاکستان کے لیے لمبے عرصے تک کھیل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انگلش کنڈیشبز میں پاکستانی کھلاڑیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا،یہاں پرفارم کرنا آسان نہیں ہوتا، کامیابی کے لیے بہت جان مارنا پڑے گی۔
ایک سوال کے جواب میں وہاب ریاض کا کہنا تھا کہ یونس خان اور حسن علی کے مابین ایشو کا میڈیا سے معلوم ہوا، اس بارے میں میرے پاس کوئی معلومات نہیں۔