news
English

صلاحیتوں پریقین نے ملتان سلطانز کو ٹائٹل جتوایا

مشتاق احمد نے کہا کہ صہیب مقصود نے ٹیم سے دوری کے دور میں اندازہ کرلیا کہ اب جو بھی کرکٹ ہے اس کا لطف اٹھاؤں اور نیچرل کھیل کا مظاہرہ کرؤں

صلاحیتوں پریقین نے ملتان سلطانز کو ٹائٹل جتوایا فوٹو: اے ایف پی

اسپن بولنگ کوچ مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ صلاحیتوں پر یقین نے ملتان سلطانز کو ٹائٹل جتوایا جب کہ محمد رضوان کی بہترین قیادت کا بھی اہم کردار رہا۔

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکے پروگرام ’’کرکٹ کارنر ود سلیم خالق‘‘ میں مشتاق احمد نے کہاکہ شاہنواز دھانی کا بولنگ اور فیلڈنگ کرنے کے ساتھ وکٹ پر جشن منانے کا انداز سب کھلاڑیوں میں جوش برقرار رکھتا،وہ اپنی انگریزی کی پرواہ نہ کرتے ہوئے غیر ملکی کرکٹرز کے ساتھ گفتگو میں لگے رہتا۔

انہوں نے کہا کہ رلی روسو و دیگر پلیئرز اس کے ساتھ نظر آتے، کبھی چوکا اور چھکا بھی پڑ جاتا تو زیادہ عزم کے ساتھ اگلی گیند کیلیے تیارہوتا، وہ پوری ٹیم سے دباؤ کم کرنے کا ذریعہ بنتا، گاؤں میں ٹینس بال کھیلتے ہوئے کھیل سے لطف اندوز ہونے کا رویہ انھوں نے پی ایس ایل میں بھی برقرار رکھا، اسی وجہ سے ان کا اعتماد عروج پر رہا،در اصل شاہنواز دھانی کے جوش و جذبہ نے پوری ٹیم کا حوصلہ جوان رکھا، وہ بولنگ پلان کو بہت جلد سمجھتے ہوئے اس پر عمل درآمد بھی بہتر انداز میں کرتے ہیں،ایک روشن مستقبل پیسر کا منتظر ہے۔

مشتاق احمد نے کہا کہ صہیب مقصود نے ٹیم سے دوری کے دور میں اندازہ کرلیا کہ اب جو بھی کرکٹ ہے اس کا لطف اٹھاؤں اور نیچرل کھیل کا مظاہرہ کرؤں،ان میں پختگی بھی آئی اور ذہنی طور پرکھل کر اپنے اسٹروکس کھیلنے کیلیے تیار ہوئے، کوئی بھی کھلاڑی اپنے کردارکو سمجھتے ہوئے یقین کے ساتھ ایکشن میں آئے تو کامیابی ملتی ہے، یہ چیز صہیب مقصودکے کھیل میں نظر آئی۔

پی ایس ایل 6میں ٹائٹل فتح کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اسپن بولنگ کوچ نے کہا کہ کھلاڑی پلانزکو عملی جامہ پہنانے میں کامیاب ہوں تب ہی کوچز موثر ثابت ہوسکتے ہیں،ملتان سلطانز نے ایسا کردکھایا،اس فتوحات میں محمد رضوان کی بہترین قیادت کا بھی اہم کردار رہا،کسی بھی فارمیٹ میں مومینٹم کامیابی کی کنجی ہے،کراچی میں بھی ہماری ٹیم اچھی تھی مگر میچز نہ جیت پائے،پہلے میچ میں فتح حاصل ہونے سے ملتان سلطانز کا اپنی صلاحیتوں پر یقین بحال ہوا کہ وہ ٹورنامنٹ جیت سکتے ہیں۔

انگلینڈ میں پاکستان ٹیم شکست کا خوف دل سے نکال کر میدان میں اترے

مشتاق احمد نے کہا ہے کہ دورئہ انگلینڈ میں پاکستان کو شکست کا خوف دل سے نکال کر میدان میں اترنا چاہیے،مہمان ٹیم کے پاس کھیل کا نقشہ بدلنے کی صلاحیت رکھنے والے میچ ونرز موجود ہیں،میرے خیال میں انگلینڈ کی بولنگ کمزور اور پاکستان اس کا فائدہ اٹھا سکتا ہے،میزبان سائیڈ کی مضبوط بیٹنگ لائن کو پیش نظر رکھتے ہوئے گرین شرٹس کو 5 بولرز کے ساتھ میدان میں اترنا چاہیے۔

سری لنکن ٹیم کیخلاف انگلینڈ کی عمدہ کارکردگی کے سوال پر انھوں نے کہا کہ پاکستانی کرکٹرز کو 70فیصد کنڈیشنز اپنے ملک جیسی میسر آئیں گی، ان پچز پر کسی ایک بیٹسمین کی کارکردگی بھی میچ جتوا سکتی ہے،گذشتہ سیریز میں محمد حفیظ نے ایسی ہی اننگزکھیلی تھیں،اپنی صلاحیتوں پر یقین اور حریف کی قوت کو سامنے رکھتے ہوئے پلان تیار ہونا چاہیے جس پر عمل درآمد ہی فتح کی ضمانت ہوگا۔

انجریزسے شاداب کی بولنگ متاثرہوئی،ایکشن بہتر بنانا ہوگا

مشتاق احمد نے کہا کہ شاداب خان گذشتہ 6ماہ میں انجریز کا شکار رہے ہیں،اس سے ان کی بولنگ متاثر ہوئی،ردھم واپس کرنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ اسپنر 4روزہ کرکٹ میں طویل اسپیل کروائیں،لیگ اسپن ایک مشکل فن ہے، اگر اعتماد کھوجائے تو بولر غیر موثر ہوجاتا ہے،شاداب خان ایک ذہین کرکٹر اور کھیل کی باریکیوں کو سمجھتے ہیں،مجھے پوری امید ہے کہ وہ زیادہ مضبوط ہوکر واپس آئیں گے،اپنے مثبت رویے کی وجہ سے ہی شاداب پاکستان کرکٹ کا اثاثہ ہیں،ان کو اپنا بولنگ ایکشن اس قابل بنانا چاہیے کہ گیند کہاں گرے گی یہ پروا نہ رہے، دائیں اور بائیں بازو کی حرکات میں توازن رہا تو صرف اس بات پر توجہ مرکوز ہوگی کہ وکٹیں کیسے حاصل کرنا ہیں۔

محمد رضوان کی بیٹنگ کا انداز اوپننگ کیلیے زیادہ موزوں ہے

مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ محمد رضوان کی بیٹنگ کا انداز اوپننگ کیلیے زیادہ موزوں ہے،وکٹ کیپر بیٹسمین آٹھویں یا نویں نمبر پر جاکر چوکے چھکے نہیں لگا سکتے،وہ وائٹ بال کرکٹ میں فاسٹ بولرز کا اچھے انداز میں سامنا کرتے اور اننگز کو آگے لے کر چلتے ہیں،ان کی حالیہ کامیابیاں بھی موزوں نمبر پر بیٹنگ کرنے کی وجہ سے ہیں۔ اسی طرح بابر اعظم بھی اسٹروک میکر ہیں مگر ان کو پانچویں نمبر پر بھیج کر چھکے لگانے کا ٹاسک دینا مناسب نہیں۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اعصاب مضبوط اور ٹمپرامنٹ ہو تب ہی کوئی بڑا کھلاڑی بنتا ہے،محمد رضوان بطور کپتان بھی مشورہ سب سے لیتے مگر فیصلہ خود کرتے ہیں،اسی وجہ سے انھوں نے ملتان سلطانز کو پی ایس ایل کا چیمپئن بنوانے میں اہم کردار ادا کیا۔